اندرونی انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹنا ہوگا : آرمی چیف

اندرونی انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹنا ہوگا : آرمی چیف
سورس: فائل فوٹو

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہر آزمائش میں پاک فوج نے ثابت کیا کہ ہم اپنے وطن کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔

یوم دفاع و شہدا کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ شہدا کے لواحقین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ شہدا کی قربانیاں ضائع نہیں جانے دیں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ اندرونی انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹنا ہوگا۔ وطن کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ 

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں کشمیر ایک کلیدی مسئلہ ہے اور ہم کشمیر کے بارے میں بھارت کے 5 اگست کے اقدام کو رد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر آزمائش میں افواج پاکستان نے ثابت کیا ہےکہ ہر حالت میں ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں، اس کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔ آج کے دن شہدا اور ان کے ورثا کے عز م و حوصلے کو سلام پیش کرتے ہیں، انہوں نے اپنے پیاروں کی جو قربانی دی اس کی پوری قوم مقروض ہے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا  کہ اگر کوئی دشمن ہمیں آزمانا چاہتا ہے تو ہر لمحہ اور ہر محاذ پر پائے گا، ہم نے ہر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، تمام اندرونی و بیرونی سازشوں کو ناکام بنایا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ پاک فوج اور قوم کے رشتے نے دشمن کی چالوں کو ناکام بنایا، عوام کے تعاون کے بغیر کوئی بھی فوج ریت کی دیوار ثابت ہوتی ہے جیسے ہمسایہ ملک میں دیکھا، فوج کامیابی بڑی حد تک عوام کی حمایت پر منحصر ہے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ کچھ لوگ ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں استعمال ہورہے ہیں، اس کا مقصد پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا ہے، ایسے منفی عزائم کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

آرمی چیف نے کہا کہ فوج کی کامیابی بڑی حد تک عوام کی حمایت پر منحصر پر ہوتی ہے۔ عوام کے تعاون کے بغیر کوئی بھی فوج ریت کی دیوار ثابت ہوتی ہے۔ موجودہ دور میں جنگ کی نوعیت بدل چکی ہے۔ ہم انشا اللہ دشمن کے منفی عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں افغانستان کوتنہا نہیں چھوڑیں گے، امید کرتے ہیں دنیا اس مشکل وقت میں افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑے گی، پاکستان افغانستان  کے ساتھ کھڑا ہے اور افغانستان میں قیام امن کیلئے دنیا سے ہرقسم کے تعاون کیلئے تیارہیں جب کہ افغان عوام نے جنگ کے دوران بہت مشکلات کا سامنا کیا ہے، غیرملکی انخلا کے بعد افغانستان میں قیام امن کا ایک موقع ملا ہے، افغانستان میں خواتین سمیت انسانی حقوق کااحترام ہونا چاہیے۔

پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ طاقت کا استعمال صرف اورصرف ریاست کا اختیار ہے، کسی شخص کوعلاقائی یا لسانیت کی بنیاد پرریاست کوبلیک میل کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، ہمیں اندرونی خلفشار پھیلانے والےعناصر کیساتھ سختی سے نمٹنا ہوگا، کچھ لوگ ملک دشمنوں کے ہاتھوں میں کھیلتے ہیں، دشمن کے منفی عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ جمہوریت میں پاکستان کی مضبوطی اوربقا ہے، ہم سب کوآئین کی پاسداری، برداشت اوررواری کوفروغ دینا ہوگا، پاکستان کواعتدال پسنداورجدید اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے، تنقید برائے تنقید اور ذاتی عناد کو پس پشت ڈالنا ہوگا، روایتی یاغیرروایتی جنگ ہوپاک فوج نے ہرچیلنج کا مقابلہ کیا تاہم عوامی تعاون کے بغیرکوئی بھی فوج ہو وہ ریت کی دیوارثابت ہوتی ہے۔