ڈہرکی ٹرین حادثہ، مغرب کی مثالیں دینے والے وزیراعظم بتائیں کہ اب کون استعفیٰ دے گا: سراج الحق

ڈہرکی ٹرین حادثہ، مغرب کی مثالیں دینے والے وزیراعظم بتائیں کہ اب کون استعفیٰ دے گا: سراج الحق
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے ڈہرکی ٹرین حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع کو دل دہلا دینے والا واقعہ قرار دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان سے سوال پوچھا ہے کہ اب کون استعفیٰ دے گا۔ 
تفصیلات کے مطابق سراج الحق نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم اس دل دہلا دینے والے حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔امیر جماعت اسلامی نے استفسار کیا کہ میں مغرب کی مثالیں دینے والے وزیراعظم سے پوچھتا ہوں، اب کون استعفیٰ دے گا؟
ان کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں ایک کمیٹی بنے گی جو تحقیقات کے نام پر حقائق چھپائے گی، مافیاز اور طاقتور لوگ اس ملک میں جو چاہیں کریں، ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں، ظلم اور ناانصافی برداشت کرکے قوم کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ ڈہرکی کے قریب ملت ایکسپریس اور سرسید ایکسپریس کے تصادم سے کئی بوگیاں پٹری سے اتر کر الٹ گئیں جس کے نتیجے میں 40 مسافر جاں بحق ہو گئے۔ حادثے سے متعلق ڈی ایس ریلوے طارق لطیف نے بتایا کہ ملت ایکسپریس کی بوگیاں پٹری سے اترنے کے 2منٹ بعد ہی سرسید ایکسیریس متاثرہ بوگیوں سے ٹکراگئی۔
ڈی ایس ریلوے سکھر طارق لطیف کے مطابق ٹرین حادثہ 3 بجکر 45 منٹ پر ہوا، حادثے کے بعد اپ اینڈ ڈاﺅن ریلوے ٹریفک معطل ہے، دونوں اطراف کی تمام مسافر ٹرینیں بڑے بڑے سٹیشنوں پر روک لی گئی ہیں۔
دوسری جانب سرسید ایکسپریس کے زخمی ڈرائیور کا کہنا ہے کہ شہریوں کے اشارے پر ایمرجنسی بریک لگایا کہیں اور سے اطلاع نہیں ملی تھی۔ زخمی ڈرائیور نے اپنے بیان میں کہا کہ ریتی سٹیشن کے سگنل گرین ملے تھے، ریتی کے سٹیشن ماسٹر سے بھی بات ہوئی اس نے بھی کلیئر کیا، گاڑی مقررہ رفتار سے جارہی تھی کہ شہریوں کو اشارہ کرتے دیکھا تو ایمرجنسی بریک لگایا۔