کراچی، پشاور کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

کراچی، پشاور کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق
سورس: File

پشاور:  پشاور اور کراچی کے چار ماحولیاتی نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس 1 (WPV1) کی تصدیق ہو گئی ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی پاکستان پولیو لیبارٹری کے مطابق اگست کے مہینے میں شاہین مسلم ٹاؤن اور نارے کھوار، پشاور اور کیماڑی، کراچی سے نمونے لیے گئے تھے جبکہ پشاور سے تین نمونے جمع کیے گئے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سال ملک بھر میں 21 مثبت ماحولیاتی نمونے رپورٹ ہوئے ہیں جن میں 10 پشاور اور دو کراچی سے ہیں جبکہ دو بچے وائلڈ پولیو سے مفلوج ہوئے تھے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے رواں ہفتے سیوریج کے نمونے  لئے گئے اور راولپنڈی ضلع میں دوسری بار پولیو وائرس پایا گیا۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے حکام کے مطابق پیرودھائی کے قریب صفدر آباد میں نالے سے جمع کیے گئے نمونے میں پولیو وائرس پایا گیا۔

ترجمان وزارت صحت کے مطابق یہ وائرس جینیاتی طور پر افغانستان میں پائے جانے والے وائرس سے جڑا ہے۔

وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کا پایا جانا تشویش ناک ہے، متاثرہ آبادیوں کا پتا لگانے کے لیے تمام مثبت ماحولیاتی نمونوں کی تحقیقات کی جائے گی۔

 
انھوں نے کہا کہ ہم بچوں کی قوت مدافعت مضبوط کرنے کے لیے فوری مؤثر اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں، پاکستان اور افغانستان مل کر پولیو وائرس کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔

نگراں وزیر صحت کا کہنا تھا کہ پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بنوں میں ایکسپرٹ تعینات کیے گئے ہیں، جنھیں وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے دسمبر تک کا ٹارگٹ دیا گیا ہے، والدین سے بھی اپیل ہے کہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں۔

مصنف کے بارے میں