"  گاڑی  کہاں کھڑی کریں"،دبئی میں کار مالکان کی ای سکوٹرز والوں کے ساتھ تلخ کلامی معمول بن گئی 

امارات: دبئی میں کارمالکان ای سکوٹر کے مالکان سے پارکنگ کی وجہ سے اکثر جھگڑتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ یہ جھگڑے اور تلخ کلامی معمول  ہیں کیونکہ ای سکوٹر مالکان  پیڈ زون میں بھی سکوٹر کو پارک کردیتے ہیں اس وجہ سے گاڑیوں کے لیے جگہ نہیں رہتی اور گاڑی کے مالکان  کو گاڑی پارک نہ کرنے پر  شدید غصہ آتا ہے۔

واضح رہے کہ امارات میں غلط پارکنگ پر قوانین بہت سخت ہیں اور اس وجہ سے  ای سکوٹر کو تین سو درہم تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔ دبئی میں کچھ مشہور رہائشی کمیونٹیز میں ای سکوٹرز کی پارکنگ   کی وجہ سے  فٹ پاتھ بھی  بلاک ہورہے ہیں اور پارکنگ سلاٹس پر ای سکوٹرز کاقبضہ ہورہا ہے ۔ فٹ پاتھ پر جگہ نہ ہونے کی وجہ سے پیدل چلنے والے بھی مشکلات کا شکار ہیں ۔

ای سکوٹر کا استعمال اگرچہ وقت کے لحاظ سے بڑھ رہا ہے لیکن پارکنگ کی وجہ سے کچھ مسائل بھی ہیں لوگوں کے اس بات کو لے کر شدید تحفظات ہیں ۔کچھ موٹرسائیکلوں نے کچھ ادائیگی شدہ پارکنگ ایریاز پر کاروں کے درمیان ای سکوٹر پارک کیے جانے کے بارے میں بھی تشویش ظاہر کی ہے۔ سائیکلوں اور ای سکوٹروں کی وجہ سے پارکنگ ایریا سے باہر نکلنا اور راستہ بنانا مشکل  ہوجاتا ہے ۔

دبئی میں، ای سکوٹر اور سائیکل  کی بہت زیادہ حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ۔تمام ای سکوٹر سواروں کو اجازت نامہ حاصل کرنا ضروری ہے۔گزشتہ سال ایگزیکٹو کونسل کی  طرف سے  ای سکوٹر کے حوالے سے  دبئی میں قرارداد منظور کی گئی تھی  اور قواعد وضوابط طے گئےگئے تھے ،جس میں رفتار کی حد، کم از کم عمر اور حفاظتی سامان کے تقاضوں اور دیگر احتیاطی تدابیر کی نشاندہی کی گئی تھی۔خاص طور پر، ایک سائیکل یا ای سکوٹر کو بے ہنگم طریقے سے پارک کرنا قابل سزا ٹریفک جرم ہے جس پردو سو درہم جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔

مصنف کے بارے میں