ایمل ولی خان کو توہین عدالت کا نوٹس، جمعرات کو جواب طلب، اسے نہیں جانتا، وضاحت نہ دی تو پھر دیکھیں گے کیا کارروائی کرنی ہے: چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ 

ایمل ولی خان کو توہین عدالت کا نوٹس، جمعرات کو جواب طلب، اسے نہیں جانتا، وضاحت نہ دی تو پھر دیکھیں گے کیا کارروائی کرنی ہے: چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ 

پشاور : پشاور ہائیکورٹ نے اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کو توہین عدالت کیس میں نوٹس جاری کردیا ۔ ان سے 11جنوری کو جواب طلب کرلیا ہے۔  چیف جسٹس ہائیکورٹ ابرہیم خان نے ریمارکس دیئے کہ ایمل ولی خان کو نہیں جانتا، وضاحت نہ دی تو پھر دیکھ لیتے ہیں۔ 

پشاور ہائیکورٹ میں اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔  پی ٹی رہنمافضل محمد خان کی جانب دائر درخواست کی سماعت چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس محمد ابراہیم نے کی۔

 درخواست گزار کے وکیل عامر ایڈووکیٹ نے عدالت میں ایمل ولی خان بیان پڑھ کر سنا یا اور عدالت کو بتایا کہ ایمل ولی خان نے  چیف جسٹس ہائیکورٹ کیخلاف بیان دیا ہے اور کہا ہے کہ چیف جسٹس ملگری وکیلان کا حصہ رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر میں ملگری وکیلان کا حصہ رہا ہوں تو یہ پھر اپنے ہی وکیل کو دھمکی دے رہے ہیں۔ سنا ہے اسکی اتنی عمر نہیں، جس وقت کی بات کررہا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ  ایمل ولی خان  شاید پیدا بھی نہیں ہوا تھا، میں انہیں نہیں جانتا،بیان سے تو لگتا ہے کہ وہ وکلاءپر زیادہ ہنسا ہے ۔ میں نے تو ریٹائرمنٹ کے بعد کوئی پارٹی جوائن نہیں کرنی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نوٹس جاری کرتے ہیں  اگر اس نے وضاحت نہ دی تو پھر دیکھ لیں کہ اسکے خلاف کیا کارروائی ہوسکتی ہے، عدالت نے ایمل ولی خان کو نوٹس جاری کرکے 11 جنوری تک سماعت ملتوی کردی۔

مصنف کے بارے میں