واپڈا نے ڈیمز کے لیے 98 ارب روپے دینے کا فیصلہ کر لیا

واپڈا نے ڈیمز کے لیے 98 ارب روپے دینے کا فیصلہ کر لیا
کیپشن: دیا مر بھاشا ڈیم تقریباً 9 سال میں جب کہ مہمند ڈیم تقریباً 6 سال میں مکمل ہو گا۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: واپڈا نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر میں فنڈز کی فراہمی کے لیے پلان تیار کر لیا ہے اور بھاشا ڈیم پر تقریباً 1500 ارب روپے لاگت آئے گی جب کہ مہمند ڈیم پر لاگت کا تخمینہ 309 ارب روپے ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈیمز کے لیے واپڈا نے خود اپنے وسائل سے 98 ارب روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز 2019ء کے اوائل میں متوقع ہے جب کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر 2019ء کے وسط میں شروع ہو گی۔ دیا مر بھاشا ڈیم تقریباً 9 سال میں جب کہ مہمند ڈیم تقریباً 6 سال میں مکمل ہو گا۔

واپڈا ذرائع کا کہنا ہے کہ دیا مر بھاشا ڈیم کے لیے ایک خصوصی فنانشل پلان ترتیب دیا گیا ہے اور منصوبے کو دو حصوں میں تعمیر کیا جائے گا جبکہ ڈیم کی لاگت میں تقریباً 300 ارب روپے دوران تعمیر سود کی ادائیگی کے لیے درکار ہیں۔ ڈیم کے لیے 474 ارب روپے جبکہ پاور ہاؤس کے لیے تقریباً 751 ارب روپے درکار ہیں۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ واپڈا پاور ہاؤس کے لیے فنڈزکا بندوبست سپلائر کریڈٹ، واپڈا ایکویٹی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ذریعے کرے گا اور حکومت سے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 30 ارب سے 35 ارب روپے ہر سال درکار ہوں گے جب کہ ڈیم کی تعمیر کے لیے باقی رقم کمرشل قرض کی صورت میں حاصل کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق مہمند ڈیم کے لیے فنڈز کا انتظام وفاقی حکومت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام، واپڈا ایکویٹی، مقامی اور غیر ملکی بینکوں اور مالیاتی اداروں سے قرض کی صورت میں کیا جائے گا اور یہ قرض واپڈا اپنے اثاثہ جات کے عوض لے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کے لیے فنڈز کی فراہمی کوئی مسئلہ نہیں۔ واپڈا کے اثاثہ جات کی مالیت 40 ارب ڈالر سے زائد ہے جبکہ واپڈا نے گزشتہ سال 32 ارب یونٹ بجلی سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی کو فروخت کیے جس کی مالیت 65 ارب روپے سے زائد ہے۔