پاکستانی پاسپورٹ مسلسل تیسرے سال دنیا کا چوتھا ’بدترین‘ پاسپورٹ قرار

پاکستانی پاسپورٹ مسلسل تیسرے سال دنیا کا چوتھا ’بدترین‘ پاسپورٹ قرار
سورس: file

ہینلے پاسپورٹ انڈیکس نے سال 2024 کی گلوبل پاسپورٹ رینکنگ کی فہرست جاری کر دی۔ 

ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کی جانب سے عالمی پاسپورٹ کی درجہ بندی کی جاری کردہ فہرست کے مطابق  پاکستانی پاسپورٹ مسلسل تیسرے سال دنیا کا چوتھا ’بدترین‘ پاسپورٹ ہے۔

دنیا بھر کے ممالک میں رہائش اور شہریت کے حوالے سے سروسز فراہم کرنے والی لندن کی معروف فرم ہینلے گلوبل نے دنیا بھر کے 199 پاسپورٹس کی رینکنگ جاری کی ہے۔  رینکنگ میں پاکستان سے نیچے صرف 3 ممالک ہیں جن میں شام، عراق اور افغانستان شامل ہیں۔

گلوبل پاسپورٹ رینکینگ میں پاکستانی پاسپورٹ 34 کے اسکور کے ساتھ 104 ممالک میں سے 101 ویں نمبر پر ہے۔  پاکستانی پاسپورٹ کے حامل افراد دنیا کے 34 ممالک میں تمام ضوابط پر پورا اترتے ہوئےویزا فری رسائی حاصل ہے۔ 

ہینلے پاسپورٹ اندیکس کے مطابق  شام کو 29 ممالک، عراق کو 31 ممالک اور افغانستان کو 28 ممالک تک ویزا فری رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔  بنگلہ دیش 42 ممالک تک بغیر ویزا کے رسائی کے ساتھ 97 ویں نمبر پر ہے۔سری لنکا صرف ایک درجہ ترقی کے ساتھ 96ویں نمبر پر ہے، نیپال 98 ویں نمبر پر ہے۔

جنوبی ایشیا میں صرف بھارت نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اور وہ اس فہرست میں بدستور 80ویں نمبر پر ہے اور بھارتی پاسپورٹ کے حامل افراد 62 ممالک میں بغیر پیشگی ویزا کے سفر کر سکتے ہیں۔

دوسری جانب اگر طاقتور ترین پاسپورٹس کی بات کی جائے تو فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، سنگاپور اور اسپین پہلے نمبر پر ہیں۔

اس کےعلاوہ فن لینڈ، جنوبی کوریا اور سویڈن دوسرے نمبر پر ہیں، آسٹریا، آئیرلینڈ، ڈنمارک اور نیدرلینڈ تیسرے، برطانیہ چوتھے، امریکا اور کینیڈا ساتویں اور متحدہ عرب امارات گیارویں نمبر پر ہیں۔

مصنف کے بارے میں