نیو یارک: امریکی اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آغاز پر مندی کا رجحان دیکھا گیا، جس کی وجہ معاشی سست روی کے خدشات، صارفین کے اخراجات میں کمی اور تجارتی کشیدگی کو قرار دیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، کاروبار کے آغاز پر بڑے انڈیکسز میں اتار چڑھاؤ نظر آیا، تاہم زیادہ تر میں کمی دیکھنے میں آئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر اسٹیل اور ایلومینیم کے اضافی ٹیرف کے اعلان کے بعد سرمایہ کار مزید غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو گئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر صارفین کے اخراجات میں مزید کمی ہوئی تو فیڈرل ریزرو پر شرح سود میں کمی کا دباؤ بڑھ سکتا ہے، جو اسٹاک مارکیٹ میں مزید اتار چڑھاؤ کا باعث بن سکتا ہے۔
امریکہ کی معیشت کا تقریباً 70 فیصد دار و مدار صارفین کے اخراجات پر ہے، تاہم حالیہ رپورٹس کے مطابق، صارفین کی امیدیں کمزور پڑ رہی ہیں اور کاروباری ادارے بھی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔ ماہرین کے مطابق، افراط زر اور شرح سود میں اضافے کے سبب عوام بڑی خریداریوں سے گریز کر رہے ہیں، جس کے اثرات اسٹاک مارکیٹ پر بھی نمایاں ہو رہے ہیں۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ رجحان برقرار رہا تو آنے والے دنوں میں مزید مارکیٹ گراوٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، خاص طور پر اگر تجارتی کشیدگی میں اضافہ ہوا تو سرمایہ کاروں کے خدشات مزید گہرے ہو سکتے ہیں۔