عمران خان قید اور بدترین سنسرشپ کا شکار ہیں،نگران وزیر اعظم نوٹس لیں: پی ٹی آئی

عمران خان قید اور بدترین سنسرشپ کا شکار ہیں،نگران وزیر اعظم نوٹس لیں: پی ٹی آئی

لاہور : پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ نگران وزیر اعظم کی نامزدگی کے معاملے پر وزیر اعظم کی جانب سے کسی بھی سطح پر ان کی جماعت سے مشاورت نہیں کی گئی۔

پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پارلیمان کے اندر اور باہر ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔

نگران وزیر اعظم کی تعیناتی پر ان کا کہنا تھا کہ سینیٹر انوارالحق کاکڑ کی نامزدگی کٹھ پتلی وزیر اعظم اور قومی اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے جعلی قائد کے مابین مشاورت سے عمل میں لائی گئی ہے۔

اب جبکہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ بطور نگران وزیراعظم نامزد ہوچکے ہیں تو ان پر ایک بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ توقع ہے کہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ بطور نگران وزیراعظم منصب سنبھالنے کے بعد تین ماہ کی آئینی مدت کے اندر انتخابات کا منصفانہ اور شفاف انعقاد یقینی بنائیں گے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ نگران وزیراعظم عوام کےآئینی وجمہوری حقوق پرمزید کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو منصفانہ ماحول میں انتخابی مہم چلانے کے مواقع میسر کرنا نگران حکومت کے بنیادی فرائض میں سے ایک ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے چئیرمین و سابق وزیراعظم عمران خان قید اور بدترین سنسرشپ کے نشانے پر ہیں۔ چنانچہ نگران وزیراعظم کوان معاملات کا فوری نوٹس لینا ہو گا۔

انھوں نے نگران وزیر اعظم سے آئین و قانون کی رُوح کے مطابق انتخابات کے مؤثر انعقاد کے لیے ماحول ترجیحی بنیادوں پر ساز گار کرنے کی اپیل کی۔

مصنف کے بارے میں