دریائے ستلج میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ، دریائے راوی میں بھی سیلاب کا خطرہ

 دریائے ستلج میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ، دریائے راوی میں بھی سیلاب کا خطرہ
سورس: File

لاہور: بھارت کی جانب سے 95  ہزار کیوسک سے زائد پانی چھوڑے جانے کے بعد دریائے ستلج میں نچلےدرجےکے سیلاب کا خطرہ ہے۔ دریائے راوی میں بھی شاہدرہ کے مقام پر اس وقت 22 ہزار کیوسک کا ریلا گزرہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق قصور، ساہیوال، اوکاڑہ،پاکپتن، وہاڑی، بہاولپوراوربہاولنگر سمیت پنجاب کے 7 اضلاع متاثر ہونےکا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والاکے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے  جہاں  پانی کا اخراج 48 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا  ہے۔ 

ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی کا کہنا ہےکہ تمام صورتحال کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے اور  ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی  صورتحال کا جائزہ لینے قصور پہنچ گئے ۔ محسن نقوی نے فلڈ ریلیف کیمپ کا معائنہ کیا اور گنڈا سنگھ والا کے مقام پر دریائے ستلج میں پانی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

محسن نقوی کا دریائے ستلج کے بیڈ میں موجود آبادیوں کے فوری انخلا کا حکم  دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے ساتھ مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔

نگران وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ ستلج کے بیڈ میں آبادیوں میں موجود لوگوں کا انخلاء پہلی ترجیح ہے۔ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے سے ستلج کے اردگرد اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ کردیا ہے۔

  محسن نقوی نے فلڈ ریلیف کیمپ میں موجود عملے سے ملاقات کرتے ہوئے ہدایات جاری کیں کے  دریائے ستلج میں پانی کی آمد و اخراج سے تمام متعلقہ اداروں کو لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھا جائے۔

دوسری جانب دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر اس وقت 22 ہزار کیوسک کا ریلا گزرہا ہے  جس سے سیلاب کا خطرہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔دریائے راوی کے کنارے آباد بستیوں میں پانی پہنچنا شروع ہوگیا اور جھونپڑیوں کے اطراف  بھی  پانی بہہ رہا ہے لیکن انتظامیہ کی جانب سے ان لوگوں کو یہاں سے منتقل نہیں کیا گیا ۔

مصنف کے بارے میں