سمندری طوفان ’’بپرجوائے‘‘ کا مطلب تباہی ہے

سمندری طوفان ’’بپرجوائے‘‘ کا مطلب تباہی ہے
سورس: BBC

کراچی : سائیکلون کا نام ’بپر جوائے‘ بنگلہ دیش کی جانب سے رکھا گیا ہے جس کا بنگالی میں مطلب تباہی یا قدرتی آفت ہے۔

پاکستان  اور بھارت کے محکمہ موسمیات کی جانب سے پیشگوئی کی جا چکی ہے کہ یہ سمندری طوفان اگلے کچھ گھنٹے میں ’انتہائی شدید سائیکلونک طوفان میں بدل سکتا ہے۔

بھارت کے محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند دن میں اس کی وجہ سے بحیرہ عرب میں ہوائیں 155 سے 165 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہیں اور آگے بڑھتے ہوئے ہوا کی رفتار 190 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔

بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان بِپرجوئے دھیرے دھیرے مضبوط ہو رہا ہے اور آنے والے دنوں میں گجرات کے ساحل کے بہت قریب آ جائے گا۔

سائیکلون گرم ہوا کی وجہ سے جنم لیتے ہیں اور ایک گول دائرے کی شکل میں آگے بڑھتے ہیں۔ ایسے طوفان اپنے ساتھ کافی تیز ہوائیں اور بارش لاتے ہیں جو سمندروں کے گرم پانی کے اوپر جنم لے کر آگے بڑھتے ہوئے شدت اختیار کرتے جاتے ہیں۔

جب سمندر کی گرم ہوا اوپر اٹھتی ہے تو اس کی حدت میں کمی آتی ہے اور یہ بادل کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔ اسے زیادہ دباؤ کا علاقہ کہا جاتا ہے۔

جیسے جیسے یہ ہوا بلند ہوتی ہے سمندری سطح کے قریب ہوا میں کمی ہوتی ہے۔ اسے کم دباؤ کا علاقہ کہتے ہیں۔

اس کم دباؤ والے علاقے کی جانب خلا کو پُر کرنے کے لیے اور ہوا حرکت میں آتی ہے جو گرم ہو کر ایک گول دائرے کی صورت میں گھومتی ہے۔

ایسے سمندری طوفان جو گھومتے ہیں، ان کا ایک مرکزی نقطہ ضرور ہوتا ہے۔ اسے طوفان کی آنکھ یعنی ’آئی آف دی سٹورم‘ کہا جاتا ہے جو پرسکون حصہ ہوتا ہے۔ یہاں ہوا کا دباؤ کم ہوتا ہے اور اسی نقطے کے گرد طوفان گھومتا ہے۔

واضح رہے کہ امکان ہے کہ بحیرۂ عرب میں یہ سمندری طوفان 14 جون کی صبح تک شمال کی سمت میں چلتا رہے گا جس کے بعد یہ شمال مشرق کی جانب مڑے گا اور 15 جون کو پاکستان میں کیٹی بندر اور انڈیا میں گجرات کے ساحل سے گزرے گا۔


حکام کے مطابق اس طوفان کی ممکنہ آمد کے ساتھ ہی سندھ کے جنوب مشرقی علاقوں میں تیز ہواؤں اور طوفانی بارش کا امکان ہے جبکہ 13 سے 17 جون تک ٹھٹہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، میر پور خاص اور عمر کوٹ کے اضلاع میں 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک کی تیز ہوائیں چل سکتی ہیں۔


این ڈی ایم اے کے مطابق اس طوفان کے باعث کراچی میں 100 ملی میٹر سے زیادہ جبکہ سجاول، بدین اور ٹھٹھہ میں 300 سے 400 ملی میٹر شدید بارش کا امکان ہو سکتا ہے، اس کے علاوہ 13 جون (منگل) کی شام سے جنوبی اور جنوب مشرقی سندھ کے دیگر علاقوں بشمول تھرپارکر اور میرپورخاص میں گرج چمک اور تیز آندھی کے ساتھ شدید بارش ہو سکتی ہے جس کے باعث ساحلی علاقوں میں اربن فلڈنگ ہو سکتی ہے۔


14 سے 16 جون تک کراچی، حیدر آباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو اللہ یار، شہید بینظیر آباد اور سانگھڑ میں بھی بارش اور تیز ہواؤں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق اگر طوفان کا رُخ شمال مغرب کی طرف ہی رہا تو کراچی متاثر ہو سکتا ہے۔

مصنف کے بارے میں