خطرے کے ارتقا کے مطابق حقیقت پسندانہ اور مستقبل کی تربیت لازمی ہے، آرمی چیف  

According to the evolution of the threat, realistic and future training is essential, Army Chief
کیپشن: فائل فوٹو

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ خطرے کے ارتقاء کے مطابق حقیقت پسندانہ اور مستقبل کی تربیت لازمی ہے۔

آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نےسیالکوٹ اور کوٹلی کا دورہ کیا۔آرمی چیف نے سیالکوٹ میں ،کور لیول وار گیم کے اختتامی سیشن میں شرکت کی۔جنرل قمر جاوید باجوہ کو پیرامیٹرز کی منصوبہ بندی اور مشق کے طریق کار کے بارے میں بتایا گیا۔

جنگی کھیل پاکستان کی فوج کے آپریشنل اور پلاننگ ہدایت کے مطابق روایتی جنگ کے ماحول کے تحت کارپس کے دفاعی آپریشن سائیکل پر مبنی تھا۔آرمی چیف نے ابھرتے ہوئے خطرات کے تناظر میں مضبوط مستقبل کے لئے جامع منصوبہ بندی اور مختلف آپریشنل ردعمل کے طریقوں کو سراہا۔سیالکوٹ پہنچنے پر آرمی چیف کا کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر نے استقبال کیا۔

آرمی چیف نے کور لیول فیلڈ مشق “تکسیرِ جبل” کے اختتام پر کوٹلی کے قریب فیلڈ ٹریننگ ایریا کا بھی دورہ کیا۔آرمی چیف کو جاری مشق کے انعقاد کے بارے میں بریف کیا گیا جس کا مقصد پہاڑی / نیم پہاڑی علاقے میں مختلف دفاعی اور جارحانہ مشقوں کے لئے تشکیل کی تیاری کو بڑھانا ہے۔

جوانوں نے آزمائشی شرائط کے تحت مختلف ہنگامی حالات پر حکمت عملی / آپریشنل ردعمل کی مشق کی ۔آرمی چیف نے مشق میں شریک جوانوں کے ساتھ بھی بات چیت کی۔سخت محنت ، اعلی حوصلے اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کرتے ہوئے آرمی چیف نے اس مشق کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا۔

بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ خطرے کے ارتقاء کے مطابق حقیقت پسندانہ اور مستقبل کی تربیت لازمی ہے۔کوٹلی آمد پر کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس نے آ رمی چیف کا استقبال کیا۔