مذاکرات نہیں امریکا سے جنگ کریں گے: شمالی کوریا

مذاکرات نہیں امریکا سے جنگ کریں گے: شمالی کوریا

پیانگ یانگ: شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے آگ بھڑکائی ہے ، اس بار یہ معاملہ مذاکرات سے نہیں جنگ سے حل ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق امریکا اور شمالی کوریا اب آمنے سامنے آ چکے ہیں اورشمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے بڑے واضح الفاظ میں کہا کہ یہ صدر ٹرمپ ہیں جنہوں نے جزیرہ نمائے کوریا میں جنگ کی آگ بھڑکائی ہے اور اس بار اس جزیرے کا بحران مذاکرات کے ذریعے نہیں حل ہوسکتا بلکہ جنگ ہی اس کا فیصلہ کرے گی۔شمالی کوریا کی خبر رساں ایجنسی نے بھی جمعے کے روز اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ پیانگ یانگ کسی بھی صورت میں اپنے ایٹمی اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر کسی سے بھی مذاکرات نہیں کرے گا۔
دوسری جانب چین کے وزیر خارجہ نے امریکہ اور شمالی کوریا دونوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دھمکیوں کا سلسلہ بند کرکے جزیرہ نمائے کوریا میں کشیدگی کو مزید ہوا دینے سے گریز کریں۔چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں خطے میں امریکہ اور جنوبی کوریا کے بمبار طیاروں کی پروازوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تمام فریقوں کو خطرناک اقدامات سے گریز کرنا چاہیے۔
چین کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ جزیرہ نمائے کوریا میں جنگ کے انتہائی تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے اور اس سے کسی کو بھی فائدہ نہیں پہنچے گا لہذا تمام فریق صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پچھلے دنوں ایک بار پھر شمالی کوریا کے خلاف سخت لب و لہجہ اپناتے ہوئے، فوجی آپشن کے استعمال کی دھمکی دی تھی۔شمالی کوریا نے بارہا کہا ہے کہ جب تک امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی دھمکیوں، پابندیوں اور دباو¿ کا سلسلہ جاری ہے، اس وقت تک پیانگ یانگ اپنے دفاع کے لیے ایٹمی اور میزائل پروگرام کو ترقی دیتا رہے گا۔