چیئرمین پی سی بی کی کرسی کو خطرات لاحق ہونے لگے

چیئرمین پی سی بی کی کرسی کو خطرات لاحق ہونے لگے
کیپشن: فوٹو: فائل

لاہور : چیئرمین پی سی بی کا عہدہ خطرے میں پڑ جانے کے امکانات بڑھ گئے ہیں کیونکہ عام انتخابات کے بعد نئی حکومت کے آنے پر نجم سیٹھی کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق الیکشن سے قبل نجم سیٹھی نے یہ بیان دے کر نئی بحث چھیڑ دی ہے کہ نئی حکومت پی سی بی میں مداخلت نہیں کر سکے گی اور ناقدین کا یہ خیال ہے کہ چیئرمین پی سی بی نے آنے والے وقت کے خدشات کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ بیان دیا ہے۔بورڈ کے دیگر عہدیداروں میں بھی بے چینی پائی جاتی ہے جن کے ذہنوں میں یہ بات موجود ہے کہ اگر گزشتہ حکومت دوبارہ برسر اقتدار نہ آئی تو نجم سیٹھی سمیت کئی افراد کو اپنے عہدوں سے محروم ہونا پڑے گا۔ کہا جا رہا ہے کہ نجم سیٹھی نے خود ہی ایسا بیان دے کر اس معاملے کو ہوا دی کہ بورڈ کےآئین میں ایسی کوئی گنجائش نہیں کہ حکومت کی جانب سے کوئی تبدیلی کی جا سکے اور نہ ہی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے ایسی کسی کوشش کی اجازت دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے مجوزہ ٹی ٹین لیگ ایک سال کیلئے ملتوی کردی

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں حکومتیں پی سی بی کے معاملات میں مداخلت کرتی تھیں لیکن بورڈ کے نئے آئین کے بعد ایسے خدشات باقی نہیں رہے ،ماہرین اور تجزیہ نگار متفق ہیں کہ اگر حکومتی اختیار کسی نئی جماعت کے ہاتھوں میں گیا تو نجم سیٹھی اینڈ کمپنی کیلئے مشکلات کھڑی ہو سکتی ہیں کیونکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری سے قریبی تعلق رکھنے والے چوہدری ذکائ اشرف نجم سیٹھی کے حالیہ برسوں میں سب سے بڑے ناقد رہے ہیں۔

یاد رہے کہ چیئرمین نجم سیٹھی کے بیرون ملک دورے پی سی بی کی جیب پر بھاری پڑتے ہیں۔ ان کے 31روزہ بے مقصد دورہ انگلینڈ پر بورڈ نے تقریبا 45لاکھ روپے خرچ کر ڈالے۔ چیئرمین پی سی بی کی تنخواہ روپیہ بھی نہیں لیکن پھر بھی نجم سیٹھی نے لاکھوں تنخواہ کی پرکشش نوکری چھوڑ کر پی سی بی چیئرمین کا عہدہ سنبھالا۔ بغیر تنخواہ بھی اس عہدے میں کتنے فائدے ہیں یہ سمجھنا عام آدمی کے بس کی بات نہیں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں