ذخیرہ اندوز خبردار ہو جائیں اب انہیں لینے کے دینے پڑ جائیں گے، شاہ محمود قریشی

ذخیرہ اندوز خبردار ہو جائیں اب انہیں لینے کے دینے پڑ جائیں گے، شاہ محمود قریشی
کیپشن: مناسب داموں پر ڈیڑھ لاکھ ٹٰن چینی درآمد کی گئی ہے، حماد اظہر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: حکومت غافل نہیں اور مہنگائی میں کمی کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ ذخیرہ اندوزوں کیخلاف ایکشن ہو گا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں ذخیرہ اندوز خبردار ہو جائیں اب انہیں لینے کے دینے پڑ جائیں گے۔

وفاقی وزیر فخر امام کا کہنا ہے ملک میں گندم کا مصنوعی بحران پیدا کیا جا رہا ہے اور گندم کی پیداوار تخمینے کے مطابق نہیں ہو سکی جبکہ پنجاب حکومت جولائی سےاب تک 14 لاکھ ٹن گندم آٹا ملوں کو جاری کر چکی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جنوری کے آخر تک 17 سے 18 لاکھ ٹن درآمدی گندم دستیاب ہو گی۔

اس موقع پر حماد اظہر نے کہا مئی 2011 میں ہمیں بتایا گیا کہ ملک میں تین لاکھ اضافی چینی دستیاب ہے اور 22 جولائی کو بتایا گیا ملک میں اچانک اڑھائی سے تین لاکھ ٹن چینی کی کمی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ واجد ضیا رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ماہ جولائی میں پنجاب کی شوگر ملوں سے تین گنا زیادہ چینی خریدی گئی اور حکومت نے چینی کے مصنوعی بحران کو بڑے موثر انداز میں حل کیا۔ حماد اظہر نے کہا مناسب داموں پر ڈیڑھ لاکھ ٹٰن چینی درآمد کی گئی ہے اور درآمد چینی کو کنٹرول ریٹ پر مارکیٹ میں بیچا جائے گا۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں وزرا نے مہنگائی میں اضافے کیخلاف ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کر دیا ہے۔

وزیراعظم نے وزرا کو مہنگائی میں کمی کیلئے ہنگامی اقدامات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت جلد ایکشن پلان پر عملدرآمد شروع کرے گی۔ عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے تمام سرکاری مشینری متحرک کریں گے۔ کابینہ ارکان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کو اشیا کی دستیابی یقینی بنانا ہو گی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اب ہماری پوری توجہ مہنگائی کنٹرول کرنے پر ہو گی۔ ساری صورتحال خود مانیٹر کر رہا ہوں اور دیکھتے ہیں اب مافیا کیا کرتا ہے۔ 

اجلاس کے دوران شیخ رشید نے کابینہ کو خدشے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ نومبر، دسمبر میں آٹا مزید مہنگا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے ادویات کیوں مہنگی ہوئیں اور ادویات مہنگی ہونے کی وجہ سے لوگوں کی باتیں سننا پڑتی ہیں۔ اس پر معاون خصوصی فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے معاملات بہتر کرنے کا کہہ دیا ہے۔