مہنگائی کی شرح میں اضافہ ، 32.89 فیصد تک جا پہنچی

مہنگائی کی شرح میں اضافہ ، 32.89 فیصد تک جا پہنچی

اسلام آباد :مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوگیا۔  بڑھ کر 32.89 فیصد تک جا پہنچی ہے۔ حساس قیمت انڈیکس سے پیمائش کردہ قلیل مدتی مہنگائی 14 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران سالانہ بنیادوں پر بڑھ کر 32.89 فیصد تک پہنچ گئی۔
پاکستان ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق قلیل مدتی مہنگائی میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں بھی 1.35 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کی بنیادوی وجہ رمضان المبارک کے مہینے میں اشیائے خور و نوش کی قیمتیں بڑھنا ہے۔
حساس قیمت انڈیکس میں 17 شہروں کی 50 منڈیوں سے 51 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لیا جاتا ہے، زیر جائزہ مدت کے دوران 18 اشیا کے نرخوں میں اضافہ، 10 کی قیمتوں میں کمی جبکہ 23 مصنوعات کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
سالانہ بنیادوں پر جن اشیا کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، ان میں گیس چارجز برائے پہلی سہ ماہی، ٹماٹر، پیاز ، پسی مرچ ، لہسن، ، گندم کا آٹا، گڑ ، چینی ، نمک شامل ہیں۔
جن اشیا کی قیمتوں میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، ان میں ٹماٹر، کیلے، انڈے ، پیاز، ایل پی جی ، لہسن ، بکرے کا گوشت ، گائے کا گوشت ، مرغی کا گوشت فیصد شامل ہے۔
زیر جائزہ مدت کے دوران ہفتہ وار بنیادوں پر جن اشیا کی قیمتوں میں تنزلی ہوئی، ان میں کوکنگ آئل، ویجیٹیبل گھی ، گندم کا آٹا، چینی ، گڑ ، باسمتی چاول ٹوٹا، دال مسور اور دال ماش  شامل ہیں۔

مصنف کے بارے میں