ملاقات میں چھ میٹر لمبامیز، روسی صدر نے سب کو حیران کر دیا

ملاقات میں چھ میٹر لمبامیز، روسی صدر نے سب کو حیران کر دیا

ماسکو: روسی صدر ولادمیر پیوتن کی عالمی رہنماؤں سے ملاقات کے دوران چھ میٹر لمبا میز توجہ کا مرکز بن گیا ہے، تاہم وجہ کورونا کی پابندیاں یا کچھ اور؟ سوشل میڈیا پر مختلف قسم کی قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق  یوکرین کے معاملے پر کشیدگی کے سبب روسی صدر کی عالمی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں جاری ہیں تاہم ان ملاقاتوں کے دوران استعمال ہونیوالی' ٹیبل ' نے حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا صارفین کو تذبذب میں مبتلا کر دیا ہے  کہ آیا اس مشہور میز کو کورونا پابندیوں کے باعث سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کیلئےاستعمال کیا جارہا ہے یا روسی صدر کا عالمی رہنماؤں پر اپنی دھاک بٹھانے کا کوئی نیا انداز ہے۔

حالیہ دنوں میں انٹرنیٹ پر  وائرل ہونے والی تصاویر میں روسی صدر ولادی میر پیوتن کو  فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ اسی ٹیبل پر بیٹھا دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اس سے قبل  جرمن چانسلر اولاف شولز کے ساتھ بھی روسی صدر اسی مشہور ٹیبل پر نظر آئے۔

روسی حکام کے مطابق مخصوص ٹیبل  کا استعمال کورونا کی پابندیوں کے باعث  استعمال کیا گیا ہے تاہم تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ 20 فٹ لمبی ٹیبل پر عالمی رہنماؤں سے ملاقات کے دوران دور بیٹھے روسی صدر اس بات کی علامت ہے کہ وہ یوکرین کے معاملے پر دنیا سے الگ تھلگ ہیں اور تن تنہا ہی اپنے مؤقف پر مضبوطی سے قائم ہیں۔

واضح رہے کہ مغربی ممالک نے حالیہ دنوں کے دوران یوکرین پر روسی حملے کے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

مصنف کے بارے میں