حکومت اگلے ماہ  مدت مکمل کر لے گی، مدت پوری ہونے سے پہلے چلے جائیں گے:وزیرا عظم

حکومت اگلے ماہ  مدت مکمل کر لے گی، مدت پوری ہونے سے پہلے چلے جائیں گے:وزیرا عظم

سیالکوٹ: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا حکومت اگلے ماہ اپنی مدت مکمل کر لے گی، مدت پوری ہونے سے پہلے چلے جائیں گے، آئی ایم ایف معاہدے کی وجہ سے ڈالر کا ریٹ نیچے آگیا ہے۔ سیالکوٹ میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ رواں سال کے بجٹ میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ کیلئے رقم مختص کر دی۔ یہ طلبا پر احسان نہیں، ان کی محنت کا صلہ ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی منڈی کی وجہ سے کم نہیں کیں بلکہ روپیہ مضبوط ہونے کی وجہ سے عوام کو ریلیف دیا، معیشت مضبوط ہو گی تو قرضے نہیں لینے پڑیں گے۔

ان کاکہنا تھا کہ  پاکستان کی ہونہار بچیوں سے مل کر خوشی ہوئی، خواجہ آصف سے میری رقابت گورنمنٹ کالج کے دور طالب علمی سے ہے۔  وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے تحت طالبات کو لیپ ٹاپ کی فراہمی ان کی قابلیت کا اعتراف ہے، یہ کوئی احسان نہیں ہے، میرٹ پر آپ کو یہ لیپ ٹاپ دیئے گئے ہیں اس میں کوئی علاقہ یا سفارش مدنظر نہیں رکھی گئی۔

انہوں نے کہا کہ میرٹ کی پالیسی پر عمل پیرا ہو کر پاکستان کو عظیم قوم بنایا جائے گا۔  دنیا نے اسی پالیسی کے تحت عروج حاصل کیا، لیپ ٹاپ کی تقسیم کا منصوبہ 2011 ء میں شروع ہوا اور میرٹ پر پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں کے طالبعلموں کو بھی لیپ ٹاپ دیئے گئے، بطور وزیر اعلیٰ پنجاب دوسرے صوبوں کیلئے بھی سوچا کیونکہ اسی طرح پاکستان ترقی کرسکتا تھا۔ انڈسٹری سمیت دیگر ضروری خام مال کی درآمدات میں مشکلات تھیں تاہم یہ علم تھا کہ طالبعلموں کو مطلوبہ سہولیات فراہم کرنی ہیں اس لئے 45 ملین ڈالر مہیا کر کے یہ لیپ ٹاپ درآمد کئے۔

 خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے اس سال کے بجٹ میں پانچ ارب روپے مختص کئے ہیں، کوئی قوم خواتین کے بھرپور حصہ کے بغیر ترقی کا سفر طے نہیں کرسکتی اس کیلئے خواتین کو ہرممکن سہولت فراہم کرنا ہوگی، دنیا میں خواتین مردوں کے شانہ بشانہ ترقی اور خوشحالی کے سفر میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہماری حکومت آئندہ ماہ اپنی مدت پوری کرے گی، آئندہ جو بھی حکومت آئے گی وہ تعلیم کے راستہ میں کوئی رکاوٹ نہ آنے دے، اگر نواز شریف کی قیادت میں ہمیں موقع ملا تو قوم سے یہ وعدہ ہے کہ تعلیم کے میدان میں 2011ء میں جو انقلاب شروع کیا تھا اسے پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے ۔

شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ہم نے معاہدہ کیا اس کے نتیجہ میں روپیہ مستحکم ہوا، اس وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کر کے عوام کو ریلیف دیا، معیشت مضبوط ہوگی تو قرضے نہیں لینے پڑیں گے، زراعت ، آئی ٹی، ٹیکسٹائل سمیت ہر شعبہ میں ترقی کیلئے بنیادی شرط محنت ہے، حکومتی مدت پوری ہونے سے پہلے ہم چلے جائیں گے اور نئی عبوری حکومت اقتدار سنبھال لے گی۔

مصنف کے بارے میں