اسلام آباد کے دو سیکٹرز سیل کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد کے دو سیکٹرز سیل کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مزید دو سیکٹرز سیل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث سیکٹر آئی 8 اور آئی 10 کو سیل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔سیکٹر آئی 8 میں ایک دن کے دوران کورونا کے 200 کیسز سامنے آئے جبکہ سیکٹر آئی 10 میں ٹوٹل 400 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے دونوں سیکٹرز کو سیل کرنے کا پلان بنا رہے ہیں اور آئندہ 24 گھنٹوں میں اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری ہو سکتا ہے۔دوسری جانب آج رات سے لاہور کے 80 علاقوں کو کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث سیل کر دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر کیا گیا۔

 جن علاقوں کو آج رات سے سیل کیا جائے گا ان میں جوہرٹاوَن کے بلاک اے، بی ون، ای، ایف2، جی، ایچ، جے اورآر شامل ہیں۔حکومتی فیصلے کے تحت مصطفیٰ ٹاوَن، کنال ویو، ای ایم ای، واپڈا ٹاوَن اور پی سی ایس آئی آر فیز2 بھی سیل کیے جائیں گے۔بحریہ ٹاوَن کا جیسمین، گلبہار، ایگزیکٹو بلاک، ڈی ایچ اے فیزون، تھری، فائیو اور فور، عسکری9 اور10 کومکمل طور پر سیل کیا جائے گا۔

انتظامی فیصلے کے تحت ہاٹ اسپاٹ قرار دیے جانے کی وجہ سے علامہ اقبال ٹاوَن کا ستلج بلاک، رچنہ بلاک، نرگس بلاک اوررضا بلاک سیل ہو گا۔ ماڈل ٹاوَن کا بلاک بی، سی، جی، ایچ، اے، جے، کےاوراین بھی کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب سیل رہے گا۔حکومتی فیصلے کے تحت کل رات سے گلبرگ میں ظفرعلی روڈ، ظہورالٰہی روڈ، ای ون بلاک، گلبرگ کا بلاک اے، تھری، بی ٹو، بی تھری اوربی ون بھی مہلک وبا میں اضافے کی وجہ سے بند کردیا جائے گا۔