پنڈی کس دن پہنچانا ہے ہفتے کو اعلان کروں گا: عمران خان

پنڈی کس دن پہنچانا ہے ہفتے کو اعلان کروں گا: عمران خان

لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ پنڈی کس دن پہنچانا ہے ہفتے کو اعلان کروں گا ۔

لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ حکومت میں اس لیے آئے کہ 1100 ارب روپے کے قرضے معاف کراسکیں ۔ مجھ پر جو الزامات لگائے گئے باہر کی عدالتوں میں ان پر مقدمات کروں گا ۔ امریکا ، دبئی اور لندن میں ان کے خلاف مقدمات کر رہا ہوں ۔

کرپٹ ٹولے نے بڑی کرپشن کے کیسز کو ختم کرنے کیلئے قانون پاس کیا ، جب سے قانون بنا انہوں نے خود کو این آر او دے دیا ۔ قوم کو 1100ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے ۔ انہوں نے چند کروڑ کی بات اٹھا کر 1100 ارب روپے معاف کرالیے ۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز شریف کیس کے 4 گواہ مرچکے ہیں ، اس پر کوئی بات نہیں کرتا ۔ ایف آئی اے کا ایک افسر بھی مرچکا ، اس پر کسی نے بات تک نہیں کی ، آصف زرداری کے تمام کیسز بھی ختم ہوجائیں گے ۔ مجھے خوف ہے یہ کیسز ختم کرا کر ملک سے بھاگ جائیں گے ۔ اگر یہ رہ گئے تو ملک کو شدید نقصان پہنچائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کا ڈیفالٹ رسک 80 فیصد تک پہنچ گیا ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ 80 فیصد چانس ہے پاکستان قرض واپس نہیں کرسکتا ۔ پاکستان کا ڈیفالٹ رسک 80 فیصد ہونا لمحہ فکریہ ہے ۔ کوئی بھی باہر کا کمرشل بینک پاکستان کو قرض نہیں دے گا ، باہر کے بینکس اگر پیسے نہیں دیں گے تو خطرہ ہے ملک ڈیفالٹ کر جائے گا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں زرمبادلہ کے ذخائر ریکارڈ سطح پر تھے لیکن اب ایکسپورٹ ، ترسیلات زر کم اور قرضے بڑھ رہے ہیں ۔ ملک میں ایکسپورٹ اور سرمایہ کاری بھی نہیں ہو رہی ۔ روپے کی قدر گرتی دیکھ کر لوگ ڈالر خریدنا شروع ہوجائیں گے ۔ روپیہ مزید گرنے سے مہنگائی اور غربت میں اضافہ ہوگا ۔ پانچ کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے ہیں ۔ اگر مہنگائی مزید ہوئی تو یہ تعداد 10 کروڑ ہو جائے گی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شادی شدہ جوڑے اولاد سے محروم کیوں رہتے ہیں؟ بڑی وجہ سامنے آگئی

لندن: نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ دنیا بھر میں مردوں کے اسپرم کاؤنٹ میں حیران کن کمی آرہی ہے۔

اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 1973 سے 2000 تک اسپرم کاؤنٹ میں سالانہ 1.2 فیصد کی کمی آئی مگر 2000 سے 2018 کے دوران یہ شرح بڑھ کر 2.6 فیصد ہوگئی ہے ۔

اس تحقیق کے مطابق یہ انسانیت کے لیے ایک بہت بڑا بحران ہے اور اگر ہم نے فوری طور پر اقدامات نہ کیے تو یہ مسئلہ اس سطح پر پہنچ جائے گا جہاں سے اس کو ریورس کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

دوسری جانب ، رواں ہفتے دنیا کی آبادی 8 ارب ہوگئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 12 سال میں ایک ارب لوگوں کا اضافہ ہوا ۔ آبادی کے لحاظ سے چین پہلے ، بھارت دوسرے ، امریکا تیسرے ، انڈونیشیا چوتھے اور پاکستان پانچویں نمبر پر ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 1800 کے اوائل میں انسانی آبادی ایک ارب تک پہنچی اور 1928 میں 2 ارب ہوئی۔ 1975 میں انسانی آبادی 4 ارب تک پہنچی اور اب یہ 8 ارب کے سنگ میل کو عبور کرنے والی ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق انسانی آبادی میں اضافے کی وجہ انسانی عمر میں بتدریج اضافہ ہے کیونکہ صحت، غذا، ذاتی صفائی اور ادویات کے نظام بہتر ہوئے ہیں۔ اسی طرح کچھ ممالک میں زیادہ شرح پیدائش کا تسلسل بھی برقرار رہا ہے۔

عالمی ادارے کے مطابق 7 ارب کے بعد آبادی کو 8 ارب ہونے میں 12 سال لگے جبکہ 9 ارب کے سنگ میل تک پہچنے میں 15 سال (2037 میں ایسا ہوگا) لگ جائیں گے۔

مصنف کے بارے میں