اسرائیل کے خلاف براہ راست جنگ میں شامل نہیں ہوں گے: ایران کا حماس کو صاف انکار

اسرائیل کے خلاف براہ راست جنگ میں شامل نہیں ہوں گے: ایران کا حماس کو صاف انکار

تہران : ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو اسرائیل جنگ ساتھ مل کر لڑنے سے انکارکرتے ہوئے توجیہہ پیش کی کہ صیہونی ریاست پر 7 اکتوبر کے حملے سے پہلے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا تھا۔

بھارتی اخبار "ہندوستان ٹائمز "، "دی ٹائمز آف انڈیا" ،اسرائیلی اخبار "دی ٹائمز آف اسرائیل "کے مطابق حماس کے سینئر عہدیداروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ سپریم لیڈر خامنہ ای اور حماس کے سربراہ کی ملاقات رواں ماہ کے آغاز پر ہوئی تھی۔روحانی پیشوا علی خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی اسرائیل کے ساتھ جنگ مل کر لڑنے پر کہا کہ آپ نے ہمیں اس حملے سے پیشگی آگاہ نہیں کیا تھا اس لیے اس جنگ میں شامل نہیں ہوسکتے۔

امریکی رسالے "دی ویک" نے لکھا ہے کہ ایران کے 6 حکام نے برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف کو بتایا کہ ایران حماس اور اسرائیل کی جنگ میں براہ راست شامل نہیں جب تک اسرائیل یا امریکا اس پر براہ راست حملہ نہیں کرتے۔ 

ایران کے روحانی پیشوا علی خامنہ ای نے براہ راست مداخلت کیے بغیر حماس کے لیے اپنی سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ایران کے سپریم لیڈر نے اسماعیل ہنیہ سے یہ بھی کہا کہ وہ فلسطین کی تحریک سے وابستہ ان لوگوں کو خاموش کرائیں جو ایران اور حزب اللہ کو اسرائیل کے ساتھ جنگ میں شامل ہونے کا کھلے عام مطالبہ کر رہے ہیں۔

دوسری طرف حماس کے ترجمان کی جانب سے آیت اللہ خامنہ ای اور اسماعیل ہنیہ کی ملاقات  کی تردید کی گئی ہے۔ 

مصنف کے بارے میں