حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر ، عوام فاقوں پر مجبور ، سینیٹرز نے اپنی مراعات میں کروڑوں روپے اضافے کا بل منظور کرلیا

حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر ، عوام فاقوں پر مجبور ، سینیٹرز نے اپنی مراعات میں کروڑوں روپے اضافے کا بل منظور کرلیا
سورس: File

اسلام آباد: ملک بدترین معاشی بحران کا شکار، عوام فاقوں پر مجبور، سینیٹرز نے مراعات میں کروڑوں روپے  اضافہ کے قوانین منظور کرلئے ہیں۔چیئرمین سینیٹ کو" تنخواہوں، الاؤنسز اور مراعات ایکٹ"کی منظوری سے کروڑوں روپے کی اضافی مراعات ملنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

چیئرمین سینیٹ کے الاؤنسز اور مراعات میں اضافے کا بل جمعہ کو حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے  40 سے زائد سینیٹرز نے پیش کیا۔ بل پیش کرنے والوں میں سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی،فاروق ایچ نائیک اور ڈپٹی چئیرمین مولانا عبدالغفور حیدری شامل ہیں۔

تاج حیدر، کہدہ بابر،یوسف رضا گیلانی ،فوزیہ ارشد،رانا محمود الحسن،سیمی ایزدی،بہرہ مند تنگی ،کیشو بائی،محمد طاہر بزنجو،ہلال الرحمن،روبینہ خالد ،ڈاکٹر مہر تاج روغانی،منظور احمد نے بھی یہ بل پیش کیا۔ 

نئے قانون کے تحت چیئرمین سینیٹ کے علاوہ اب تمام سابق چیئرمین کو بھی پہلی مرتبہ سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے کی مراعات ملیں گی۔ طویل مشاورت کے بعد تنخواہوں، ٹی اے ڈی اے، یومیہ الاؤنس اور سفری اخراجات میں اضافے کا بل پیش کیا گیا۔بجٹ سیشن کے بعد بل منظوری کے لئےقومی اسمبلی بھیجا جائے گا۔

بل کے مطابق قومی اسمبلی کے سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور ارکان اسمبلی کی تنخواہ، مراعات، الاؤنسز کو سینیٹ کے چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین اور سینیٹرز سے الگ کیا گیا ہے۔مروج طریقہ کار کے مطابق دونوں ایوان کے ارکان کی مذکورہ بالا مراعات جڑی ہوئی ہیں۔  سپیکر قومی اسمبلی کے بغیر کسی قسم کی مراعات میں تبدیلی نہیں کی جا سکتیں۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بل کے قانون بننے کے بعد ایوان بالا اپنے فیصلوں میں با اختیار ہوگا۔  قانون بننے کے بعد تنخواہ ومراعات میں اضافہ سپیکر قومی اسمبلی کی رضا مندی سے مشروط نہیں ہوگا۔ 

نئے قانون کے تحت چیئرمین سینیٹ کے علاوہ اب تمام سابق چیئرمین کو بھی پہلی مرتبہ سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے کی مراعات ملیں گی۔ ایوان بالا سے منظور قانون کے مطابق اب چیئرمین کو مکان کی تزئین و آرائش کیلئے ایک لاکھ کی بجائے 50 لاکھ روپے ملیں گے۔ چیئرمین کے علاوہ اب ان کی فیملی کو بھی پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج کی سہولت حاصل ہوگی۔ 

نئے قانون کے تحت چیئرمین سینٹ کی رہائش گاہ کا کرایہ سوا لاکھ سے بڑھا کر 5لاکھ روپے کردیا گیا۔ چیئرمین کمرشل ہوائی جہاز سے سفر کرتے ہوئے خاندان کے ایک ممبر کو بھی اب ہمراہ لے جا سکیں گے۔چیئرمین Requisitioned جہاز میں سفر کرتے ہوئے بھی اب خاندان کے چار افراد کو ہمراہ لے جاسکیں گے

چیئرمین سینیٹ اور ان کا خاندان سرکاری رہائش گاہ پر علاج کروانے کا حق دار ہوگا ۔ نئے قانون کے تحت اب چیئرمین کے علاوہ ان کے خاندان کو بھی سرکاری گاڑیاں استعمال کرنے کا استحقاق حاصل ہوگا۔ چیئرمین اب 12اہلکاروں پر مشتمل ذاتی عملے کا بھی حق دار ہوگا۔ چیئرمین کے علاوہ اب ماضی میں تین برس تک چیئرمین  رہنے والے بھی اب اضافی مراعات کے حقدار ہوں گے۔ 

تمام سابق چیئرمینوں کو اب سیکورٹی کے لئے درجنوں اہلکار ملیں گے ۔ان اہلکاروں میں6 سنتری اور پولیس کے 4اہلکار شامل ہوں گے۔انسداد دہشت گردی فورس، رینجرز، فرنٹیر کور یا فرنٹیئر کانسٹیبلری کے اہلکار اسکواڈ کی گاڑی کے ہمراہ فراہم کیے جائیں گے۔  سینیٹ کے تمام سابق چیئرمین کو یہ سہولت پہلی مرتبہ ملے گی جو تاحیات حاصل رہے گی۔ چیئرمین اب 18لاکھ روپے کا صوابدیدی فنڈ بھی استعمال کرسکے گا۔

سینیٹ سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ نئی قانون سازی سے خزانے پر اضافی بوجھ نہیں پڑے گا ۔ نئے قوانین کے ذریعے تنخواہوں میں بالکل اضافہ نہیں کیا گیا۔  تمام اخراجات سینیٹ کے منظور شدہ بجٹ کے اندر ہی رہیں گے۔ نئے قوانین کے ذریعے 1975 سے رائج 48 سال پرانی شقوں میں بہتری اور جدت لائی گئی ہے ۔ 

مصنف کے بارے میں