وزیر آباد فائرنگ کیس میں شریک ملزم طیب جہانگیر بٹ کی ضمانت منظور

وزیر آباد فائرنگ کیس میں شریک ملزم طیب جہانگیر بٹ کی ضمانت منظور
سورس: File

لاہور: لاہور ہائیکورٹ میں  وزیر آباد فائرنگ کیس میں شریک ملزم طیب جہانگیر بٹ کی ضمانت منظور کر لی گئی۔  عدالت نے 5 لاکھ کے مچلکوں کے عوض ملزم طیب جہانگیر کی ضمانت منظور  کی۔ 


جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس شہرام سرور چودھری پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی جبکہ شریک ملزم طیب جہانگیر بٹ کی طرف سے میاں دائود ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے طیب بٹ کو4 نومبر2021 سے گرفتار کر رکھا ہے۔  تحریک انصاف کی قیادت کی ایما پر جے آئی ٹی نے طیب بٹ کی 10 جنوری کو گرفتاری ظاہر کی۔ 

 وکیل میاں داؤد نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سربراہ غلام محمود ڈوگر نے تحریک انصاف کی قیادت کی ایما پر طیب بٹ پر تشدد کر کے مرضی کے بیانات لئے  اور پراسکیوشن نے طیب بٹ پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 120 بی کے تحت سازش کا کردار لکھا ہے، وقوعہ میں طیب بٹ کا انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت اجتماعی ذمہ دار کا کردار بھی لکھا گیا ہے۔ 

وکیل ملزم نے عدالت سے کہا کہ پراسکیوشن کے مطابق طیب بٹ نے عمران خان پر حملہ کیلئے مرکزی ملزم نوید کو پستول فراہم کیا۔ پراسکیوشن کی6 ماہ کی تفتیش میں شریک ملزم طیب بٹ کیخلاف ایک بھی آزاد اور ٹھوس شہادت اکٹھی نہیں کر سکی اور تحریک انصاف حکومت کی 5 جے آئی ٹیز بھی طیب بٹ کیخلاف آزاد اور ٹھوس ثبوت اکٹھے کرنے میں ناکام رہے جبکہ پراسکیوشن 6 ماہ گزرنے کے باوجود تفتیش مکمل کرنے اور حتمی چالان جمع کرانے میں ناکام ہے۔

میاں دائود ایڈووکیٹ  نے کہا کہ قانون کے مطابق الزام کتنا بھی سنگین ہو پھر بھی کسی ملزم کا غیر معینہ مدت تک قید نہیں رکھا جا سکتا۔ 

سرکاری وکیل نے بتایا کہ طیب جہانگیر کو شریک ملزم وقاص کے بیان پر نامزد کیا گیا۔

وکیل میاں داؤد نے کہا کہ طیب بٹ کی وقوعہ میں شمولیت یا سازش کی کوئی شہادت موجود نہیں۔

عدالت نے 5 لاکھ کے مچلکوں کے عوض ملزم طیب جہانگیر کی ضمانت منظور کرلی۔

مصنف کے بارے میں