اشتعال انگیز گفتگو کیس، میاں جاوید لطیف، مریم اورنگزیب سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

اشتعال انگیز گفتگو کیس، میاں جاوید لطیف، مریم اورنگزیب سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
سورس: file

لاہور:  انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور نے اشتعال انگیز گفتگو کے مقدمے میں ن لیگ  کی رہنما مریم اورنگزیب سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج نوید اقبال نے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف اور مریم اورنگزیب سمیت دیگر کے خلاف اشتعال انگیز گفتگو کے مقدمے  کی سماعت کی۔ دونوں لیگی رہنما حاضری کیلئے عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ مقدمہ 5 روز کی تاخیر سے درج کیا گیا۔

وکیل نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ ٹی وی پر اشتعال انگیز گفتگو ہوئی، مقدمے میں ٹی وی چینل کا نام نہیں بتایا گیا۔

وکیل کا مزید کہنا تھا کہ مقدمہ درج کرتے وقت قانونی تقاضوں کا درست جائزہ نہیں لیا گیا، مدعی اپنے بیان سے منحرف ہو چکا ہے، اب مقدمے کا کوئی گواہ نہیں ہے۔

 
بعدازاں عدالت نے مریم اورنگزیب سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا

مصنف کے بارے میں