عمران خان کو کہا تھا فواد چودھری اور بابر اعوان سے بچ کر رہیں، کابینہ میں ہوتا تو کبھی گھڑی نہ بیچنے دیتا: نعیم بخاری

عمران خان کو کہا تھا فواد چودھری اور بابر اعوان سے بچ کر رہیں، کابینہ میں ہوتا تو کبھی گھڑی نہ بیچنے دیتا: نعیم بخاری

لاہور : معروف قانون دان اور پانامہ کیس میں عمران خان کے وکیل نعیم بخاری کا کہنا ہے کہ بانی تحریک انصاف سے پہلے ہی کہا تھا کہ بابر اعوان اور فواد چوہدری سے بچ کر رہنا۔

معروف قانون دان نعیم بخاری نے نجی ٹی وی سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ القادر ٹرسٹ میں جب ٹرسٹی بدلے گئے تو میں کہتا تھا یہ نہ کریں۔ کیا بانی پی ٹی آئی کو بابر اعوان کے بیک گراؤنڈ کا نہیں پتہ تھا؟ میں نے اس وقت بانی پی ٹی آئی کو مشورہ دیا تھا کہ وہ بابر اعوان اور فواد چودھری سے بچ کر رہنا۔ آج کابینہ والے کہتے ہیں ہمیں دکھایا نہیں گیا تو وہ اس وقت ہی اٹھ کر کھڑے ہو جاتے۔ وزرا میں اتنی جرات نہیں تھی کہ پوچھتے کس چیز پر دستخط کرا رہے ہیں۔

نعیم بخاری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہے، انہیں اس عمل سے گزرنا چاہیے۔ میں بانی پی ٹی آئی کی کابینہ میں ہوتا تو محمد بن سلمان کی گھڑی بیچنے سے منع کرتا۔ وزارت عظمیٰ کے آخری دن مجھے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کیا ہو رہا ہے جس پر میں نے ان سے کہا کہ اپنے اٹارنی جنرل سے پوچھیں اور اٹارنی جنرل نے کہا کہ وہ ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کا دفاع نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزرا کے سامنے مجھ سے بانی پی ٹی آئی نے پوچھا کہ اب کیا کرنا چاہیے تو میں نے کہا تھا کہ آپ دائیں بیٹھے تھے، اب بائیں بیٹھ جائیں لیکن اسمبلی سے نہ نکلیں۔ میں نے انہیں پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں نہ توڑنے کا بھی مشورہ دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ آپ کی محفوظ جگہیں ہیں۔

نعیم بخاری نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے مجھے عہدے کی پیشکش کی تھی جس پر میں نے ان سے کہا تھا کہ نیا عہدہ بنانا پڑے گا۔ چیف آف اسٹاف کا عہدہ جو افسران چنیں اور ہر فائل اس سے ہو کر وزیراعظم تک جائے۔

معروف قانون دان نے اپنے انٹرویو میں مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم کے حوالے سے کہا کہ نواز شریف کے خلاف پاناما کیس 100 فیصد درست تھا۔ دو بار بتایا کہ پیسے کہاں سے آئے اور دونوں بار ہی جھوٹ بولا، عدالت میں قطری خط پیش کر دیا۔

   

پانامہ کیس میں استغاثہ کے وکیل نے کہا کہ اس کیس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ بڑی واضح تھی۔ وقت آئے گا کہ پاناما کیس وہیں پر ہو گا۔ پاکستان میں سب کچھ ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس میں ایک پائی نہیں لی بلکہ اخراجات بھی خود کرتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے کہا کہ نواز شریف کو اگر وہم ہے کہ گوالمنڈی میں پہلے کی طرح ووٹ پڑیں گے تو ایسا نہیں ہو گا۔ راجا ریاض ن لیگ سے الیکشن لڑ رہا ہے، دیکھتا ہوں کتنے ووٹ پڑتے ہیں۔ پرویز خٹک بھی جیت کر دکھائے جب کہ آئی پی پی کا چانس صفر ہے۔

نعیم بخاری نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کےخلاف ہیروئن والےکیس میں ایک افسرآیا کہ یہ کیس آپ لے لیں۔ میں نے کہا احمق سجن سے دانا دشمن بہتر۔یہ کیا کیس ہے۔میں نے10کروڑ کا مطالبہ کیا جوجانتا تھا نہیں دیں گے پھر ایک شادی پر قمر باجوہ نے مجھے کہا آپ دس کروڑ مانگتے ہیں میں نےکہا ہاں جب کیس نہ بنتا ہو۔

مصنف کے بارے میں