ای سی سی نے چینی اور گندم درآمد کرنے کی منظوری دیدی  

The ECC approved the import of sugar and wheat
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے دو لاکھ میٹرک ٹن چینی اور چار لاکھ میٹرک ٹن گندم کی درآمد کی منظوری دیدی ہے۔ کمیٹی نے این ڈی ایم اے کیلئے کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے 24555 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دیدی ہے تاکہ اس سال کے آخر تک ساڑھے آٹھ کروڑ شہریوں کو ویکسین کی فراہمی کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز وزیر خزانہ شوکت ترین کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں شام کیلئے خوردنی اشیا کی صورت میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کیلئے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔

ای سی سی نے شام میں پاکستانی مشن کے ذریعہ 200 ٹن چاول اور 200 ٹن آٹا کی خریداری کیلئے 44.24 ملین روپے کی اجازت دیدی۔

اجلاس میں وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی جانب سے صحرائی ٹڈی دل کا مقابلہ کرنے کیلئے چین کی وزارت زراعت ودیہی امور کی جانب سے 12 ڈرون طیاروں پر لاگو ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں میں چھوٹ سے متعلق سمری پیش کی گئی، کمیٹی نے سمری کی منظوری دیدی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک میں سٹریٹجک ذخائر کو برقرار رکھنے کیلئے وزارت صنعت وپیداوار کی جانب سے 2 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کی سمری کی منظوری بھی دی۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق سیکرٹری صنعت وپیدوار نے کمیٹی کو چینی کی بین الاقوامی خریداری کیلئے جاری کردہ ٹینڈرز کے بارے میں بتایا اور کہا کہ کوویڈ 19 کی وبا کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے تناظر میں گزشتہ ٹینڈرز منسوخ کر دئیے گئے تھے۔

سیکرٹری نے بتایا کہ مال برداری کے اخراجات اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے عالمی منڈیوں میں اشیائے خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیر خزانہ شوکت ترین نے بین الاقوامی مارکیٹ میں خوراک کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے تناظر میں سیکرٹری صنعت وپیداوار، سیکرٹری تجارت، سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری لا ڈویژں کی قیادت میں ذیلی کمیٹی تشکیل دی۔

کمیٹی عالمی مارکیٹ میں ٹینڈر جاری کرنے کیلئے طریقہ ہائے کار وضع کرے گی اور بین الاقوامی ٹینڈر ایسے موقع پر جاری کئے جائے جب قیمتیں مناسب اور معقول ہوں تاکہ قیمتی زرمبادلہ کی بچت کویقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے قیمتوں کے اندازے کے طریقہ ہائے کار کے حوالہ سے سفارشات اورتجاویز پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔

اجلاس میں ٹریڈنگ کارپویشن آف پاکستان کے مروجہ طریقہ کارکے مطابق فوری طورپردولاکھ ٹن چینی کی درآمد کی اجازت دی گئی تاکہ آنیوالی فصل تک ملک میں چینی کے ذخائر کومستحکم کیا جاسکے۔ای سی سی نے دولاکھ میٹرک ٹن چینی کی خریداری کیلئے مالیاتی انتظامات کی منظوری بھی دی۔ ای سی سی نے وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی تجویزپر4 لاکھ ٹن گندم کی درآمد کی اجازت دیدی اورہدایت کی کہ حکومتی انتظامات کے تحت باقی ماندہ گندم کی درآمد کیلئے آپشن کے تعین کاعمل تیز کیاجائے،ای سی سی نے افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال کے تناظرمیں ملک میں گندم کے سٹریٹجک ذخائر کو برقرارکھنے پرزوردیا۔

ای سی سی نے این ڈی ایم اے کیلئے کوویڈ 19 کی ویکسین کی خریداری کیلئے 24555 ملین روپے(150 ملین ڈالر) کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دیدی تاکہ اس سال کے آخر تک ساڑھے 8کروڑ شہریوں کوویکسین کی فراہمی کاہدف حاصل کیا جا سکے۔ اجلاس میں توسیعی ای پی آئی پروگرام کیلئے2376.26 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔