22سالہ ہندوستانی لڑکی نے ایسی مثال قائم کی کہ والدین کو بڑی مشکل سے نکال لیا

برصغیر پاک و ہند میں شادی اور اس سے منسلک رسوم و رواج پر اٹھنے والے اخراجات اکثر وبیشتر والدین کو پریشان کیے رکھتے ہیں

22سالہ ہندوستانی لڑکی نے ایسی مثال قائم کی کہ والدین کو بڑی مشکل سے نکال لیا

برصغیر پاک و ہند میں شادی اور اس سے منسلک رسوم و رواج پر اٹھنے والے اخراجات اکثر وبیشتر والدین کو پریشان کیے رکھتے ہیں، لیکن 22 سالہ ہندوستانی لڑکی دکشا پرمار نے اپنی شادی پر محض 500 روپے خرچ کرکے نہ صرف اپنے والدین کی مشکلات کو کم کیا بلکہ دیگر لوگوں کے لیے بھی ایک مثال قائم کردی۔ ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستانی ریاست گجرات کے شہر سورت کی دکشا پرمار نے اپنے والدین، ہونے والے شوہر اور سسرال والوں کو اس بات پر قائل کیا کہ شادی کا فنکشن صرف 500 روپوں میں بھی بخوبی سرانجام دیا جاسکتا ہے۔ دکشا کی شادی اس کے والدین نے بھارت مارو نامی نوجوان کے ساتھ طے کی اور دونوں خاندانوں نے فیصلہ کیا کہ شادی دیوالی کے بعد کی جائے گی، جس میں برادری کے تمام لوگوں کو مدعو کیا جائے گا۔ دکشا کے والد راجا پرمار ایک مقامی بجلی بنانے والی کمپنی میں ٹیکنیشن ہیں جبکہ لڑکا کمپیوٹر انجینئر ہے۔ تاہم ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے کرپشن کی روک تھام کے لیے بڑے نوٹوں پر پابندی کے اعلان کے بعد سے دکشا کے خاندان کا شادی کو شایان شان طریقے سے منانے کا منصوبہ متاثر ہوا اور ان کے والد راجا پرمار نے فیصلہ کیا کہ وہ شادی ملتوی کردیں گے، تاہم دکشا نے اپنے والدین پر زور دیا کہ وہ منصوبے کے مطابق شادی کریں۔ دکشا کا کہنا تھا کہ 'صرف چائے کے کپ پر شادی کیوں نہیں ہوسکتی؟' جس کے بعد اس نے اپنے گھر کے بڑوں، اپنے منگیتر اور سسرال والوں کو اس بات پر قائل کیا