متحدہ عرب امارات میں خلابازوں کے لیے پہلا ہسپتال بنانے کا اعلان

متحدہ عرب امارات میں خلابازوں کے لیے پہلا ہسپتال بنانے کا اعلان

ابو ظہبی : دنیا میں پہلی بار خلابازوں کے لیے دبئی میں پہلا باقاعدہ ہسپتال بنانے کا منصوبہ بنا لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق یہ خلابازوں کو خلا میں بیمار ہونے کی صورت میں اب علاج کی بہترین سہولت میسر ہو جائے گی ۔

متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت کے حکام نے  عرب  ہیلتھ کانفرنس میں اس منصوبےکا اعلان کیا ۔اس منصوبےسے متحدہ عرب امارات کے نیشنل سپیس پروگرام کو تقویت ملے گی ۔وزارت ِ صحت ہسپتال ایڈمنسٹریشن کے ڈائریکٹر کلثوم البلوشی کا کہناہے کہ اب خلابازوں کو کسی بھی بیماری کی صورت میں زمین پر موجود جدید ہسپتال میں نینو ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے علاج کیا جاسکے گا۔یہ ہسپتال مستقبل میں ٹیلی میڈیسن کی اعلی ٰ مثال بنے گا۔

ٹیلی میڈیسن کی ادویات صرف ہسپتال تک محدود نہیں ہو ں گی بلکہ ان کو خلا بازوں تک پہنچایا جائے گا۔البلوشی کا مزید کہناتھا کہ متحدہ عرب امارات کے مریخ مشن 2020 سے یہ تما م عوامل شروع ہو جائیؐں گے ۔متحد ہ عرب امارات میں مریخ مشن کے لیے اہم سمجھی جانے والی شخصیت تھیری کریم لوس  سی ای او  فریکٹل سسٹم کا کہناہے کہ "خلا میں ہیلتھ کیئر کی سہولیات کے اہم قدم اٹھا لیا گیاہے ۔علاج کے لیے ہم نینو ٹیکنالوجی کا سہارا لیں گے"۔

ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کے بارے میں سی ای او کا کہناتھا کہ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے سرجنز ڈاکٹرز خلابازوں کے خون میں نینو روبوٹس ایجیکٹ کریں گے ۔ اس کے بعد یہ ہی نینو روبوٹ کسی کی سرجری کیے بغیر خراب اور بیماری سیلز کو ختم کریں گے ۔ اس کے لیے کسی سرجری کی بھی ضرورت نہیں ہو گی ۔ان منصوبے کو پہلے زمین پر ہی چیک کیا جائے گا۔اور مریخ پر جانے والے خلابازوں کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔ وزیر صحت اینڈ پروینشن  عبدالرحمان بن محمد الاویس کا کہناہے کہ ایسا جدید مصوبے متحدہ عرب امارات کے آرٹیفیشل انٹیلی جنس پروگرام 2071کا حصہ ہیں ۔اور امید کرتےہیں ایسے منصوبوں پر 2071سے پہلے عملد رآمد شروع ہو جائے گا۔