کابینہ کو کالعدم جماعت سے ہونے والے معاہدے کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا: فواد چودھری

کابینہ کو کالعدم جماعت سے ہونے والے معاہدے کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا: فواد چودھری
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کل قوم سے خطاب کریں گے ۔ کابینہ اجلاس میں کالعدم جماعت سے معاہدہ کے مندرجات نہیں رکھے گئے ۔ حکومت نے انتخابی اصلاحات کے معاملہ پر اپنی اتحادی جماعتوں سے حمایت مانگی ہے ۔ پاکستان میں اشیاء خوردونوش کی قیمتیں خطے میں اب بھی کم ہیں۔ 

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد اس کے فیصلوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بتایا کہ ترمیمی نیب آرڈیننس جو ابھی آیا ہے اس کو قانونی معاملات کی وجہ سے لایا گیا ہے ۔ صدر کو چیئرمین نیب کے ہٹانے کا جو اختیار دیا گیا ہے وہ وزیراعظم کی سفارش سے مشروط نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے اختیارات محدود کرنے کا پارلیمنٹ کا مطالبہ تھا اسے ایک فریم ورک میں لائے ہیں ۔ وزیراعظم سمجھتے ہیں نیب کو صرف بڑے کیسز پر توجہ دینی چاہئیے ۔ فواد چوہدری نے کالعدم تنظیم کے ساتھ معاہدہ کے حوالے سے سوال پر کہا کہ وفاقی کابینہ کو احتجاج ختم کروانے کے حوالے سے جو معاہدہ ہوا اس کی تفصیلات اور مندرجات سے ابھی آگاہ نہیں کیا گیا۔

فواد چودھری نے کہا کہ اس معاملہ کی شاہ محمود قریشی نگرانی کررہے ہیں ۔ ڈیرہ غازی خان میں شہباز شریف کو جلسہ میں جس طرح کا رسپانس ملا ہے انہیں اسی رات واپس آ جانا چاہئے تھا ۔ شہباز شریف عوامی آدمی نہیں سازشی آدمی ہیں، وہ عوامی مہم پر پتہ نہیں کیوں نکل گئے ہیں  امید ہے جلد واپس آ جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ  وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات پر اتحادی جماعتوں کو اعتماد  میں لیا،انتخابی اصلاحات کے بغیر صاف شفاف الیکشن کا انعقاد ممکن نہیں ہے، موجودہ حکومت انتخابی اصلاحات   کے حوالے سے پرعزم ہے ۔  اپوزیشن سے درخواست کی ہے کہ انتخابی اصلاحات پر اپنی آراء دیں، انتخابی اصلاحات کا قانون پاس کروانے کے بعد بھی مشاورت جاری رکھیں گے، وزیراعظم عمران خان کل قوم سے خطاب کرینگے۔

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ تخفیف غربت کے  تمام منصوبوں کو قانونی حیثیت دینے جارہے ہیں، وفاقی کابینہ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا خطے کے دیگر ملکوں سے  تقابلی جائزہ پیش کیا گیا،خطے کے دیگر ملکوں کی نسبت ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمت کم ہے.پاکستان  میں پٹرول کی  قیمت  بنگلہ دیش اور بھارت کی نسبت کم ہے،علاقائی ممالک میں غربت کی شرح پاکستان سے زیادہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اور سندھ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں واضح فرق ہے، سندھ میں اشیائے خوردونوش کی قیمت پنجاب کے مقابلے میں زیادہ ہے، سندھ حکومت کو انتطامی معاملات پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے، بلاول جب مہنگائی پر جلوس نکالیں تو چیف منسٹر ہاﺅس کے سامنے نکالیں تاکہ انہیں پتہ تو چلے کہ مہنگائی کا ذمہ دار کون ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ  سندھ حکومت کو اپنے انتظامی معاملات پر دوبارہ نظر ڈالنے کی ضرورت ہے، اس وقت ان کی وجہ سے پورا کراچی اور سندھ کے تمام علاقے مشکل صورتحال سے دوچار ہیں، ہاوسنگ سوسائٹیز بنانے کیلئے لوگوں سے زمین لینے کا وفاقی حکومت  کا  اختیار ختم کردیا گیا ہے،رہائشی پلاٹس کی منصفانہ تقسیم کے حوالے سے لائحہ عمل وضع کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ  وفاقی حکومت کی جانب سے پراپرٹی منیجمنٹ کیلئے نئی اتھارٹی کا قیام  عمل میں لایا جارہا ہے،کابینہ کو کامرس اور اطلاعات کی وزارتوں میں خالی آسامیوں پر بریفنگ دی گئی،نجی اداروں کو چاہیئے کہ مشکل وقت میں اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں  اضافہ کریں۔