مزید مون سون بارشوں کی پیشگوئی، سیلاب کی تباہ کاریاں عروج پر

مزید مون سون بارشوں کی پیشگوئی، سیلاب کی تباہ کاریاں عروج پر
سورس: File

اسلام آباد: ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں 24 گھنٹوں میں طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔  ملک میں جاری مون سون بارشوں اور سیلابی ریلوں سے مختلف شہروں میں متاثرین کی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں، لوگوں کے مکانات، مویشی اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ 

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے پنجاب کے مختلف اضلاع میں مزید مون سون بارشوں کی پیشگوئی کردی۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے مختلف اضلاع میں 7 اگست تک مون سون بارشیں ہوں گی جس کے باعث سیالکوٹ نارووال اور راولپنڈی کے نالوں میں طغیانی کے امکانات ہیں جبکہ پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کی صورتحال برقرار ہے، دریائے راوی میں سدھنائی جب کہ ستلج میں سلیمانکی اور اسلام کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

جلال پور پیروالا میں دریائے چناب کا عوامی حفاظتی بند ٹوٹ گیا جس سے کئی بستیاں زیر آب اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی کپاس کی فصل تباہ ہوگئی۔ ننکانہ صاحب میں ہیڈ بلوکی کے مقام پر دریائے راوی میں سیلابی پانی کے بہاو میں کمی آئی لیکن پانی سے تباہ کاریوں میں کمی نہ آسکی، سیلاب سے درجن سے زائد دیہاتوں میں مال مویشی، ہزاروں ایکٹر پر کھڑی فصلیں برباد ہوگئیں۔

اس کے علاوہ دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ گھوٹکی کے مقام پر دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب برقرار ہے، اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں۔

پاکپتن کے علاقوں میں سیلابی ریلوں میں پھنسے لوگ پلاسٹک کے ٹینکوں سے کشتیاں بنا کر متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کر رہے ہیں۔ حویلی لکھا میں دریائے ستلج ہیڈ سلیمانکی کے مقام پرسیلاب نے ہر چیز تباہ کر کے رکھ دی ہے۔

علی پور میں محکمہ ایریگیشن کے افسران اور عملے کی لاپرواہی کے باعث فلڈ بندوں کی حالت خستہ ہوگئی، جگہ جگہ بڑے بڑے گڑھے پڑ گئے، سیلاب کی صورتحال میں سیلابی بند ٹوٹنے کا خدشہ ہے۔

ترجمان صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق 4 سے 6 اگست کے درمیان دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے جس کے پیش نظر ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی نے متعلقہ انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات کردی۔


ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر، راوی میں سدھنائی کے مقام پر اور ستلج میں سلیمانکی اور اسلام ہیڈ میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے سندھ میں گڈو اور سکھرکے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب کاامکان ہے۔

ترجمان کے مطابق منگلہ ڈیم 86 فیصد اور تربیلا ڈیم 88 فیصد پانی سے بھر چکے ہیں۔

این ڈی ایم اے کے مطابق خیبرپختونخوا، شمالی پنجاب میں تیز ہواؤں اور بارش کا امکان ہے، جب کہ گلگت بلتستان، کشمیر اور اسلام آباد میں بھی گرج چمک کےساتھ بارش کا امکان ہے۔

مصنف کے بارے میں