فرانس میں پرتشدد مظاہرے بے قابو، صدر نے مظاہرین سے مذاکرات کا حکم دے دیا

فرانس میں پرتشدد مظاہرے بے قابو، صدر نے مظاہرین سے مذاکرات کا حکم دے دیا
کیپشن: image by facebook

پیرس : فرانس میں پیڑول کی قیمتوں پر ہونے والا احتجاج پیرس بھی پہنچ گیا، مظاہرین نے توڑپھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کرکے درجنوں عمارتوں اور گاڑیوں کو آگ لگادی، صدرایمانویل میکرون نے وزیراعظم کو مظاہرین سے مذاکرات کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق  فرانس میں فیول ٹیکس پر شروع ہونے والا احتجاج شدت اختیار کرگیا بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث یہ احتجاج اب عوامی غصے کی صورت اختیار کرچکا ہے۔مظاہرین نے توڑپھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیا۔ درجنوں عمارت اور گاڑیوں کو آگ لگادی، شانزے لیزے پر پولیس اور مظاہرین پھر آمنے سامنے آگئے، پتھراؤ کے جواب میں پولیس نے آنسوگیس شیل اور پانی کی توپ چلادی۔

سیکیورٹی اداروں  اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں چارسو افراد گرفتار کرلیے گئے، گزشتہ کئی دنوں سے جاری جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں اب تک چار افراد ہلاک اور پانچ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔واضح رہے کہ فرانس میں گذشتہ بارہ ماہ میں ڈیزل کی قیمت تقریباًتئیس فیصد بڑھ گئی ہے جو اب تک کی سب سے زیادہ قیمت ہے جس کے باعث حکومت عوام کے غیض وغضب کا شکار ہے۔