'پس پردہ کارروائیاں نہ رکیں تو تمام ثبوت اور شواہد قوم کے سامنے رکھوں گا'

'پس پردہ کارروائیاں نہ رکیں تو تمام ثبوت اور شواہد قوم کے سامنے رکھوں گا'

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا نیا سال انتخابات کا سال ہے اور یقین ہے کہ پاکستان کے باشعور عوام واضح فیصلہ صادر کریں گے۔ یہاں ڈکٹیٹر کی حکومت نہیں جو ایک کال پر ڈھیر ہو جائے۔

امریکی صدر کی پاکستان کے حوالے سے ٹوئٹ پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ سال نو کے آغاز کیساتھ ہی امریکی صدر کیطرف سے غیر سنجیدہ ٹوئٹ افسوسناک ہے۔ کسی ریاست کے سربراہ کو دوسری ریاست سے متعلق سفارتی آداب کا خیال رکھنا چاہیے۔

پریس کانفرس میں ان کا کہنا تھا 2013 میں دہشتگردی کے خاتمے کا عزم کیا تھا اور بہت ساری کامیابیاں حاصل کیں اور آج ملک میں امن ہو گیا ہے۔ بچے کچھے دہشتگرد عناصر بھی جلد کیفر کردار تک پہنچ جائینگے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد سے اب تک سب سے بھاری قیمت صرف پاکستان نےادا کی ہے سب سے بھاری نقصان پاکستان کا ہوا ہے۔ 17 سال سے ایسی جنگ میں الجھے ہوئے ہیں جو ہماری نہیں تھی اور ہمیں امداد کے طعنے نہ دیے جائیں جبکہ خاقان عباسی ایسی حکمت عملی وضح کریں کہ ہمیں امریکی امداد کی ضرورت نہ پڑے۔

سابق وزیراعظم نواز نے کہا پاکستان بننے کے 23 سال بعد انتخابات ہوئے جسے تسلیم نہیں کیا گیا اور ملک ٹوٹ گیا۔ لیاقت علی خان سے لیکر آج تک ایک بھی وزیراعظم مدت پوری نہیں کر سکا۔ دلسوزی اور درمندی کے ساتھ کہتا رہاہوں گھر کی خبر لینی چاہیے کیونکہ اگر ان تمام معاملات کو نظر انداز کیا گیا تو یہ خودفریبی ہوگی۔

انہوں نے کہا کبھی ڈان لیکس کا سہارا لے کر میری حب الوطنی پر سوال اٹھائے گئے اور ہمارا بیانیہ کیوں نہیں مانا جا رہا ان سوالوں کا جواب تلاش کرنا ہے اور کسی کے ہاتھ پاؤں نہ باندھے جائیں۔اگر پردے کے پیچھے کی کارروائیاں نہ رکیں تو سارے ثبوت اور شواہد قوم کے سامنے رکھ دوں گا۔انہوں نے مزید کہا آج پھر ماضی کی فرسودہ سوچ پر عمل شروع کر دیا گیا ہے اور انتخابات پر اثر انداز ہو کر من پسند نتائج لیے گئے۔ آج ایک لاڈلے کے لیے راہ ہموار کی جا رہی ہے جبکہ جن کو عوام مسترد کر چکے ہیں انہیں قوم کو مسلط کرنے کے منصوبے نہ بنائے جائیں۔ مسلم لیگ ن چاہتی ہے ہمارا مستقبل ہمارے کل سے مختلف ہو تو ہمیں خود احتسابی سے گزرنا ہو گا۔

اس موقع پر وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت سمیت مسلم لیگ نون کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے۔ یاد رہے نواز شریف گزشتہ روز ہی سعودی عرب سے وطن واپس پہنچے اور آج نیب ریفرنس کے سلسلے میں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں