وفاقی وزیر غلام سرور خان اپنی ہی حکومت کیخلاف بول اٹھے

وفاقی وزیر غلام سرور خان اپنی ہی حکومت کیخلاف بول اٹھے
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: وفاقی وزیرغلام سرور خان بھی اپنی ہی حکومت کے خلاف بول اٹھے ہیں جن کا کہنا ہے کہ کابینہ میں تو ہوں مگر دکھ ہوتا ہے کہ وہاں ہماری بات ہی نہیں سنی جاتی، حکومت نے انڈسٹری، سروسز سب کو ریلیف دیا مگر زراعت کو نہیں، درآمدی گندم 2400 روپے میں پڑ رہی ہے مگر اپنے زمیندار کو 1800 روپے دے رہے ہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق زرعی مصنوعات پر قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس دوران وفاقی وزیرغلام سرور خان اپنی ہی حکومت پر برس پڑے جن کا کہنا تھا کہ گندم کی پیداوار ہر سال کم ہوتی جا رہی ہے، آج کل کا جو موسم ہے وہ گندم کی فصل کو متاثرکرتا ہے، کابینہ میں بیٹھ کر بھی بے بس ہوں اور کچھ نہیں کر سکتا۔ 
انہوں نے کہا کہ حکومت ڈھائی تین سالوں میں زرعی سیکٹر کو ریلیف نہیں دے سکی، حکومت نے انڈسٹری، سروسز سب کو ریلیف دیا مگر زراعت کو نہیں، حکومت مقامی زمیندار کو کچھ دینے کو تیار نہیں، درآمدی گندم 2400 روپے من پڑ رہی ہے لیکن اپنے زمیندار کو 1800 دے رہے ہیں، زمیندار کیساتھ اتنا ظلم نہ کیا جائے، سندھ حکومت نے جو 2,000 روپے ریٹ رکھا وہ حقیقت پر مبنی ہے۔ 
انہوں نے شکوہ کیا کہ میں کابینہ میں ہوں مگر دکھ ہوتا ہے وہاں بھی ہماری بات سنی نہیں جاتی البتہ بزنس مین کی بات ضرورسنی جاتی ہے، حکومت نے زراعت کے حوالے سے 52 بلین کے جس پیکیج کا اعلان کیا تھا، کم از کم اس کو ہی یقینی بنایا جائے تاکہ کسانوں کو بھی ریلیف مل سکے۔