سوچنے کی ضرورت ہے کہ ملک مقدم ہے یا شخصیت اہم ہے؟ شاہ محمود قریشی

سوچنے کی ضرورت ہے کہ ملک مقدم ہے یا شخصیت اہم ہے؟ شاہ محمود قریشی
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

ملتان: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ ملک مقدم ہے یا شخصیت اہم ہے؟اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) میں 2 سوچیں پیدا ہو چکی ہیں، ایک مریم نواز شریف کی اور دوسری شہباز شریف کی سوچ ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں بھی 2 سوچیں سامنے آئیں اور آج اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں واضح تقسیم ہے، سیاست میں حتمی کچھ نہیں ہوتا بلکہ ہمیشہ ہی راستے نکالے جاتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے مزید کہاکہ افغانستان کے عوام امن چاہتے ہیں اور پاکستان اس معاملے میں مثبت کردار ادا کرنے سے زیادہ کچھ نہیں کرسکتا، جہاں تک فلسطین اور کشمیر کی بات ہے تو اس حوالے سے موقف میں یکسانیت ہے، ہم بھارت کے ساتھ امن سے رہنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ بھارت کشمیر کے مسئلے کو سمجھے اور اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، نئی دہلی اپنے فیصلے واپس لینے کا کوئی روڈ میپ دے تو بات ہوسکتی ہے۔ 
وزیر خارجہ نے کہا کہ ڈھائی برس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کے معاملے پر بہت کام کیا ہے اور اب پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کی کوئی تکنیکی وجہ نہیں ہے، امید ہے کہ ہم جلد ہی (فیٹف) کی گرے لسٹ سے نکل جائیں گے۔ 
شاہ محمود قریشی نے پانی کے مسئلے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پانی کے مسئلے پر صوبے ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں، تمام صوبے اس معاملے پر سیاست کرنے کے بجائے پانی کے معاہدے کے مطابق عمل کریں۔