حکومت کا نئے پروگرام کے لیے آئی ایم ایف سے دوبارہ رجوع

حکومت کا نئے پروگرام کے لیے آئی ایم ایف سے دوبارہ رجوع

اسلام آباد: حکومت  نے  6 سے 8 ارب ڈالرز کے نئے پروگرام کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیاہے

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایات پر اقدامات شروع کردیے ہیں اور آئی ایم ایف سے بات چیت کے لیے فوری رجوع کیا جائےگا، قرض کا نیا پروگرام 6 سے 8 ارب ڈالرز کا ہوسکتا ہے اور قرض کا نیا پروگرام آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پر ملنے کا امکان ہے۔

یاد رہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے خوراک، دواؤں، پیٹرولیم مصنوعات اور اسٹیشنری سمیت متعدد اشیاء پر 18فیصد جی ایس ٹی  کے نفاذکامطالبہ سامنے آچکاہے۔

وزیر اعظم نے پیر کے روز ملکی معیشت پر مجموعی جائزہ کیلئے اجلاس بلایا تھا۔اہم بات یہ ہے کہ اس اجلاس میں سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار موجود نہیں تھے بلکہ سابق وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل سنیٹر مصدق ملک کو مشاورت کیلئے بلایا گیا۔

وزیراعظم نے ایف بی آر میں شفافیت کیلئے آٹومیشن کو ناگزیز قرار دے دیا۔حلف اٹھاتے ہی معاشی بحالی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر لائحہ عمل  تیارکرنے کا حکم دیا اور حکومتی بورڈز ممبران کی مراعات میں کمی کےلیے حکمت عملی پر کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کر دی۔ ایکسٹینڈڈفنڈ فیسیلٹی سے متعلق آئی ایم ایف سے گفتگو آگے بڑھانے کی  بھی ہدایت کر دی۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کو بہتر کرنے کا مینڈیٹ ملا اور یہی  اولین ترجیح ہے۔ملکی برآمدات میں اضافہ کرنے والے سر کا تاج ہیں۔اچھے ٹیکس پیئرز کی حکومتی سطح پر پذیرائی کی جائے گی۔شہباز شریف نے پاور اور گیس سیکٹرز کی اسمارٹ میٹرنگ پر منتقلی کےلئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اسمارٹ میٹرنگ سے لائن لاسز کم کرنے مدد ملے گی۔

مصنف کے بارے میں