کراچی کے بینک میں 75 کروڑ کے فراڈ کی تحقیقات کا دائرہ وسیع ،مزید 4 گرفتار

کراچی کے بینک میں 75 کروڑ کے فراڈ کی تحقیقات کا دائرہ وسیع ،مزید 4 گرفتار
سورس: file photo

کراچی:  جے ایس بینک کی گلستان جوہر اور گلشن اقبال برانچ میں فراڈ کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔ پولیس نےمزید چارملزمان کو گرفتارکرلیا ہے جس کے بعد  چھ بینک ملازم سمیت ملزمان  کی تعداد چودہ ہوگئی ہے۔

پولیس اب تک چودہ ملزموں کو گرفتار کرکے 3 کلو 100گرام سونا، چار لگژری گاڑیاں اور 20 لاکھ سے زائد نقدی برآمد کرچکی ہے۔ملزموں نےدوران تفتیش طریقہ واردات بھی بتا دیا ہے ۔ قرض منظوری کے مرحلے کے دوران دو بیگ بینک لائے جاتے تھے۔ ایک بیگ میں اصلی اور دوسرے میں نقلی زیورات ہوتے تھے۔

بینک میں موجود جیولر کو اصلی زیورات کا تھیلا دکھا کر این او سی لیا جاتا تھا۔ جیولرز سے کلین چٹ ملنے پر گولڈ فنانس ایگزیگٹو عدیل لطیف اصل کے بجائے نقلی زیورات بینک میں رکھ دیتا تھا۔

ایس پی انوسٹی گیشن کے مطابق تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ جو لوگ انجانے میں جعلسازی کا شکار ہوئے وہ پولیس کی روبرو پیش ہو جائیں۔تحقیقاتی ٹیم نے گرفتار ملزموں کے بینک اکاونٹس منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لئے اسٹیٹ بینک کو خط لکھا جائے گا۔

دوران تحقیقات ملزموں کی بینک ٹرانزیکشنز کی بھی تفصیلات سامنے لائی جائیں گی۔ جے ایس بینک کی گلستان جوہر اور گلشن اقبال برانچ میں فراڈ کا معاملہ 2اگست کو آڈٹ کے دوران سامنے آیا تھا۔

دوران تحقیقات بینک کے عملے کی مبینہ ملی بھگت سے سونا دے کر قرض حاصل کرنے کی اسکیم کی آڑ میں بینک کو 75 کروڑ سے زائد نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا تھا۔

جے ایس بینک کے دو برانچز میں 75 کروڑ غبن کا معاملہ دو اگست کو سامنے آیا تھا۔ جے ایس بینک گلستان جوہر اور گلشن اقبال برانچ میں غبن اور مبینہ خردبرد پر دو مقدمات درج ہوئے ہیں۔

مقدمات کراچی کے شاہراہ فیصل تھانے اور عزیز بھٹی تھانے میں درج کرائے گئے۔ مبینہ طور پر نقلی زیورات کےعوض 28 کسٹمرز کو گلستان جوہر برانچ سے 55 کروڑ روپے کا قرض جاری کیا گیا۔

تھانہ عزیز بھٹی میں اسی نوعیت کی جعل سازی پر دوسرا مقدمہ درج کرایا گیا جس میں 11 کسٹمرز پر سونے کے زیورات کے بدلے 20 کروڑ 40 لاکھ روپے قرضہ لینے کا الزام لگایا گیا۔

بینک میں سونا رکھ کر قرضہ دینے کی پالیسی کا ملزموں نے فائدہ اٹھایا، ملزم قرضہ لینے کے لئے اصل سونا دکھاتے اور بعد میں نقلی زیورات سے بدل دیتے تھے۔ ملزم جون 2021 سے جعلسازی میں ملوث ہیں۔