ڈرامہ نگار فاطمہ ثریا بجیا کو ہم سے بچھڑے 4برس بیت گئے

ڈرامہ نگار فاطمہ ثریا بجیا کو ہم سے بچھڑے 4برس بیت گئے

لاہور: معروف ادیبہ اور ڈرامہ نگار فاطمہ ثریا بجیا کو ہم سے بچھڑے 4برس بیت گئے۔
حکومت پاکستان نے انہیں تمغہ برائے حسن کارکردگی اور  ہلا ل امتیاز سے نوازا ۔ جاپان نے بھی  اپنا اعلیٰ ترین شہری اعزاز عطا کیا۔

دنیائے ادب کے ایک عہد کا نام ،فاطمہ ثریا بجیا   ٹیلی وژن ،ریڈیو اور اسٹیج کے لیے بے شمار ڈرامے لکھے اورفلمیں بھی لکھیں .

سولہ سال کی عمر میں پہلا ناول تحریر کیا، پہلا ڈرامہ قصہ چہار درویش لکھا ۔مطبوعہ ناولز کو ڈرامائی تشکیل دینے کی روایت ڈالنے کا سہرا بھی ثریا بجیا کے سر ہے .جسکی مثال عروسہ افشاں اور شمع ہیں ۔

فاطمہ بجیا، ، چاپان کلچر ایسوسی ایشن سے وابستہ رہیں، چاپان نے انکی خدمات پر  اپنے اعلی ترین شہری اعـزاز سے نوازاگیا ۔ثریا بجیا کا خاندان بھی ادب میں اپنا منفرد مقام رکھتا ہے ۔

تمام زندگی ادب کی خدمت کرکے  دلوں  میں رہنے والی ثریا بجیا پچاسی برس کی عمر میں کراچی میں آسودہ خاک ہوگئیں۔