محمد بن سلمان نے " دی لائن " کے نام سے نئے منصوبے کا اعلان کردیا

محمد بن سلمان نے

جدہ : سعودی عرب نے شمال مغربی علاقے میں" نیوم سٹی" کے نام سے  ایک بہت بڑا نیا زیرو کاربن شہر  " دی لائن " بھی تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلا ت کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اتوار کو جاری کی جانے والی ایک ویڈیو میں کہا کہ "دی لائن" کے نام سے تیار کردہ اس منصوبے میں دس لاکھ افراد آباد ہوں گے اور ان کے پاس گاڑیاں اور سڑکیں نہیں ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ شہر " منسلک مستقبل کی کمیونٹیوں" کا 170 کلو میٹر کا بیلٹ ہوگا اور اسے قدرتی ماحول کے گرد تعمیر کیا جائے گا۔شہزادہ محمدسلمان  نے شہر کا آغاز کرنے کے ایک پروگرام میں کہا ، "ہمیں روایتی شہر کے تصور کو مستقبل کے شہر میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک انداز کے مطابق 2050 تک ، بڑھتے ہوئے CO2 اخراج اور سطح سمندر کی وجہ سے ایک ارب لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑے گی۔اور ہمیں معلوم ہے کہ  90 فیصد لوگ آلودہ ہوا کا سانس لیتے ہیں۔

ولی عہد محمد بن سلمان نے مزید بتایا کہ ہم ترقی کی خاطر فطرت کی قربانی کیوں دیں؟ آلودگی کی وجہ سے ہر سال سات لاکھ افراد کیوں مریں؟ ٹریفک حادثات کی وجہ سے ہم ہر سال دس لاکھ افراد کو کیوں کھوئے؟ اور کیوں ہم اپنی زندگی کے برسوں کا سفر کرتے ہوئے ضائع کرنا قبول کریں۔

العربیہ نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان  کے حوالے سے کہا کہ اس منصوبے کے بنیادی ڈھانچے پر 100 سے 200 ارب ڈالر لاگت آئے گی ، اور اس منصوبے کا اعلان تین سال کی منصوبہ بندی کے بعد کیا گیا۔

اس بہترین شہر جس کا نام نیوم رکھا گیا ہے آنے والے سالوں میں پچانوے فیصد تک پلویشن فری  انوائرنمنٹ ہوگا۔ لائن کی کمیونٹیز علمی اور مصنوعی ذہانت سے چلنے والی ہوں گی اور یہ شہر مکمل طور پر صاف توانائی کے ذریعہ کاربن مثبت شہری ترقی پذیر ہوگا۔یہ منصوبہ  کنگڈم  کے لئے معاشی انجن ہوگا اور ویژن 2030 کے اصلاحاتی پروگرام کی مناسبت سے تنوع پیدا کرے گا۔

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان  نے کہا کہ اس شہر میں تین لاکھ اسی ہزار ملازمتیں پیدا ہوں گی اور 2030 تک گھریلو جی ڈی پی میں SR180 بلین ($ 48 بلین ڈالر) ہوجائیگی ۔

اس لائن میں ضروری خدمات جیسے اسکول ، میڈیکل کلینک ، تفریحی سہولیات کے ساتھ ساتھ گرین اسپیسس ، پانچ منٹ کی واک کے اندر ہوں گی۔

اس کے علاوہ ، تیز رفتار راہداری اور خودمختار نقل و حرکت کے حل بھی اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کوئی سفر 20 منٹ سے زیادہ لمبا نہیں ہوگا۔