مسلم لیگ ن سپریم کورٹ کا فیصلہ خندہ پیشانی سے قبول کرے، خورشید شاہ

مسلم لیگ ن سپریم کورٹ کا فیصلہ خندہ پیشانی سے قبول کرے، خورشید شاہ

اسلام آباد: میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ کو تسلیم کریں گے تو فیصلے پارلیمنٹ اور عوام کریں گے جبکہ 73ء کے آئین کے تحت اداروں کو چلنے کی گائیڈ لائن دی گئی لیکن جمہوریت، ملک دشمن اور عوام دشمنوں نے پارلیمنٹ اور ملک کے آئین کو پامال کیا اور عوام سے حق چھین لیے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے اقتدار کی خاطر ڈکٹیٹر کا ساتھ دیا اور دیتے آئے جبکہ 18 ویں ترمیم ہوئی تب بھی اس نشانی کو قائم رکھنے کے لیے اٹھارویں ترمیم ختم کرنے کی تجویز کو قبول نہیں کیا جبکہ پارلیمنٹ کی بالادستی کسی اور کے ہاتھ میں دیں گے تو سیاستدانوں کو نقصان ہو گا۔

یہ خبر بھی پڑھیں:  بزدل لوگ سیاسی لیڈر کو نااہل کرتے ہیں، مریم اورنگزیب

ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ طیارہ کیس کسی اور طریقے کا تھا وہ ایک ڈکٹیٹر مقابلہ وزیراعظم تھا۔ ڈکٹیٹر کے جتنے قانون تھے ختم کر دیئے گئے لیکن نواز شریف نے 62 اور 63 ختم نہیں ہونے دیا۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھاکہ آج بھی سیاستدانوں سے کہتا ہوں پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کرو گے تو سیاست اور جمہوریت چلے گی۔ اس اسپرٹ کے ساتھ تسلیم نہیں کرو گے تو سیاست کو کھو دو گے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ پاناما کے سلسلے میں بھی کوشش کی کہ پارلیمنٹ فیصلہ کرے کیونکہ سیاستدانوں کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے مگر نواز شریف نے بار بار کہنے کے باوجود پارلیمنٹ کی گزارش کو تسلیم کرنے کی بجائے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، انہوں نے مزید کہا وہ اپنی سیاست کا منبع پارلیمنٹ سے ہٹا کر سپریم کورٹ لے گئے اور وہ آئین کے تحت فیصلہ کرے گی اب جو فیصلہ کیا اسے خندہ پیشانی کے ساتھ قبول کرنا چاہیے تاہم لڑنے جھگڑنے کی ضرورت نہیں۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ سے آنیوالے فیصلے کی حمایت کرتا ہوں، جہانگیر ترین

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ عدالتوں کے فیصلے ہوتے ہیں اور وہ مظلوم نہیں ہوتے جبکہ نواز شریف نے 62 ایف ون کو خود سپورٹ کیا یہ اسی فیصلے میں پھنسے۔ آج نواز شریف کی اپنی حکومت ہے جبکہ کیبنٹ ،ادارے ان کے ہیں اور ان کو سزا ہو رہی ہے اس لیے مظلوم ہونا مشکل ہے۔

یاد رہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ارکان پارلیمنٹ کی نااہلی کی مدت کی تشریح سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا جس کے تحت نواز شریف اور جہانگیر ترین کو تاحیات نااہل قرار دیا گیا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں