شیر افضل مروت کی  نظر بندی کے خلاف درخواست پر ڈپٹی کمشنر اور پولیس کو نوٹس جاری

شیر افضل مروت کی  نظر بندی کے خلاف درخواست پر ڈپٹی کمشنر اور پولیس کو نوٹس جاری

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت کی  نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اور پولیس کو نوٹس جاری کر دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں  جسٹس شہرام سرور چوہدری نے  پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت  کی3  ایم پی او کے تحت نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔درخواست پر پنجاب حکومت سمیت دیگر حکام کو 18 دسمبر کیلئے نوٹس جاری کر دیئے. 
 

درخواست شیر افضل مروت کے بھائی خالد لطیف خان کے توسط سے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے  دا ئر کی جس میں نظر بندی کے احکامات کو چیلنج کیا گیا ہے.  درخواست میں پنجاب حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو فریق بناتے ہوئےموقف اختیار کیا گیا  کہ ڈی سی لاہور نے شیر افضل مروت کے خلاف سیاسی بنیادوں پر  غیر قانونی نظر بندی کا حکم جاری کیا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ  شیر افضل مروت کسی بھی غیرقانونی سرگرمی میں ملوث نہیں. درخواست گزار کے بھائی کی نظربندی کو کالعدم قرار دیا جائے.

وکیل سردار لطیف کھوسہ نے استدعا کی کہ شیر افضل مروت سے ملاقات کی اجازت دی جائے جس پر عدالت نے باور کرایا کہ شیر افضل مروت سے کوئی ملاقات کرنا چاہتا ہے تو اس کے لیے  علیحدہ درخواست دی جائے۔

بعد ازاں عدالت نے   پنجاب حکومت سمیت دیگر حکام کو  نوٹس جاری کر تے ہوئے 18 دسمبر تک سماعت ملتوی کر دی۔ 

مصنف کے بارے میں