افغانستان  میں افغان عوام کی مرضی کی حکومت ہونی چاہیے،صدرعارف علوی

Afghanistan,Kabul,US Forces,Afghan Peace Process,President Alvi,

انقرہ :افغانستان کی تیزی سے بدلتی صورتحال میں صدر مملکت عارف علوی نے طالبان کی حمایت کے الزام کو مسترد کر تے ہوئے کہا پاکستان پر بے بنیاد الزامات کا سلسلہ بند ہو نا چاہیے ،پاکستان ہمیشہ سے کہتا آ رہا ہے کہ افغان مسئلہ کا حل فوجی نہیں مذاکرات ہے ۔

ترکی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے، صدر مملکت کا کہناتھا پاکستان  افغانستان  میں امن کا خواہاں ہے اور اگر افغانستان میں امن بحال ہوتا ہے تو یہ پاکستان کی سب سے بڑی فتح ہو گی ۔

انہوں نے مزید کہا  ، بھارت نے افغان سرزمین کو پاکستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال کیا ہے، توقع رکھتے ہیں کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف مزید استعمال نہیں ہو گی ۔

بھارت کے حوالے سے جواب میں  صدرنےکہا مودی سرکار  مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتی ہے،اور ہم بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم سے متعلق عالمی برادری کو آگاہ کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا افغانستان  میں  کسی بھی طرح خون ریزی نہیں  ہونی چاہیے،افغانستان  میں افغان عوام کی مرضی کی حکومت ہونی چاہیے،صدر عارف علوی کا کہنا تھا میں نہیں سمجھتا  کہ افغانستان میں خواتین کے ساتھ امیتازی سلوک ہوگا۔


صدر عارف  علوی کا کہنا ہے ترکی اور پاکستان ،افغانستان کی صورتحال سے متعلق ایک نکتہ نظر رکھتے ہیں ،پاکستان  اور ترکی کاکئی معاملات  پر یکساں موقف ہے،پاکستان خطے کی بدلتی صورتحال گہری نظر رکھے ہوئے ہے ۔