پاکستان اور آئی ایم ایف میں  مذاکرات میں ایک دن کی  توسیع

 پاکستان اور آئی ایم ایف میں  مذاکرات میں ایک دن کی  توسیع

اسلام آباد:پاکستان اور آئی ایم ایف میں  مذاکرات میں ایک دن کی  توسیع کردی گئی ہے۔   پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے اقتصادی جائزہ مذاکرات مکمل نہ ہونے کے باعث سٹاف سطح کا معاہدہ طے نہیں ہوسکا تاہم اہم نکات طے پاگئے ہیں۔
 پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تین ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کے تحت ایک ارب دس کروڑ ڈالر کی آخری قسط کیلئے دوسرے اقتصادی جائزہ پر ہونے والے مذاکرات مکمل نہ ہو سکے مذاکرات میں ایک دن کی توسیع کردی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسرے اقتصادی جائزہ کے اہم نکات پر اتفاق ہوچکا ہے اب دونوں فریقین کے درمیان اب تک زیر غور آنے والے معاملات کو حتمی شکل دے کر میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز کا مسودہ تیار کیا جائے گا۔
ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کی قسط کے حصول کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز 14 مارچ کو ہوا تھا جو شیڈول کے مطابق آج 18 مارچ کو احتتام پذیر ہو نا تھے مگر میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانسل پالیسیز اور لیٹر آف انٹنٹ کے مسودے پر مشاورت کے لئے ایک دن کی توسیع کردی گئی ہے۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے سے معاملات طے ہو جائیں گے۔
مذاکرات کی تازہ پیشرفت میں پاکستان نے آئی ایم ایف کو ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی یقین دہانی کروا دی ہے جس کے تحت تمام ہاوٴسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن کی جائے گی۔حکام کے مطابق نان فائلرز کے لیے پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے گا۔ جبکہ آئی ایم ایف نے پراپرٹی کی خریداری پر نقد کے بجائے بینک کے ذریعے لین دن پر زور دیا ہے۔

مصنف کے بارے میں