ایران جوہری ڈیل کے فریقین معاہدے میں امریکا کی واپسی کے خواہاں

EU foreign ministers, United States, Iran nuclear deal
کیپشن: فائل فوٹو

برلن: ایران جوہری ڈیل کے فریقین نے اس اہم معاہدے میں امریکا کی واپسی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ جرمن وزیر خارجہ ہیکوماس نے کہا ہے ہے کہ یہ آخری موقع ہے، اسے ضائع نہیں کرنا چاہیے۔

اس اہم معاملے پر ایران، چین، روس، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام وزرا نے ایران جوہری ڈیل میں امریکا کی واپسی کے امکان کو تسلیم کیا ہے۔

اعلامیہ میں مشترکہ کوششوں سے ایران جوہری ڈیل کے معاملے کو حل کرنے کے لیے آمادگی پر زور دیا گیا ہے۔ جرمن وزیر خارجہ ہیکوماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حالیہ عرصے میں جس قسم کےاقدامات دیکھنے میں آئے، ان سے اجتناب کرنا ہوگا۔ امریکی انتظامیہ میں تبدیلی سے پیشرفت کا موقع پیدا ہوا ہے۔

ادھر برطانوی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری پروگرام میں توسیع کے اعلان پر عملدرآمد نہیں کرنا چاہیے جبکہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ فرانس، برطانیہ اور جرمنی متفق ہیں کہ امریکا نے معاہدے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایران نے نئی جوہری ڈیل کرنے سے صاف انکار کردیا تھا۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غرب آبادی نے اپنے ایک انتہائی اہم بیان میں دنیا پر واضح کیا تھا کہ ان کے ملک نے جوہری معاہدے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایران نے طے شدہ جوہری معاہدے سے انحراف کرتے ہوئے کئی خلاف ورزیاں کی ہیں، اس لئے اسے شاید نئی امریکی انتظامیہ کیساتھ کوئی نیا معاہدہ کرنا پڑے۔ اس کے جواب میں ایران کی جانب سے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسی تجاویز دینا ایجنسی کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔