نارروال سپورٹس سٹی کیس :احسن اقبال و دیگر پر فرد جرم عائد

نارروال سپورٹس سٹی کیس :احسن اقبال و دیگر پر فرد جرم عائد
کیپشن: نارروال سپورٹس سٹی کیس :احسن اقبال و دیگر پر فرد جرم عائد
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: احتساب عدالت کورٹ روم نمبر تین کے جج اصغر علی خان کی عدالت نے نارووال سپورٹس سٹی کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماء احسن اقبال و دیگر پر فرد جرم عائد کر دی۔ احسن اقبال نے فرد جرم سے پہلے فرد جرم پر اعتراض اٹھاتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ جج نے پہلے دیکھنا ہوتا ہے یہ کیس بنتا بھی ہے یا نہیں جج صرف پراسیکیوشن کی بات سن کر بات نہیں کیا کرتا اس پر جج اصغر علی نے احسن اقبال کو مزید بات کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں ایسی باتیں سننے کیلئے نہیں بیٹھے ہوئے آپ نے کوئی درخواست دائر کرنی ہے تو کریں یا اپنے وکیل کے ذریعے بات کریں کیونکہ ہمارے سامنے پیش کئے گئے ریکارڈ دیکھ کر ہی کہہ رہے ہیں کہ یہ بادی النظر میں کیس بنتا ہے۔ اس پر احسن اقبال کے وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ کہاں کیس بنتا ہے اور کیا ہمارے ماتھے پر لکھا ہوا ہے۔ جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ فیصلے سے پہلے فیصلہ نہیں سنا سکتے شواہد دیکھے جائیں گے۔

عدالت میں فرد جرم پڑھ کر سنائی گئی جس کے مطابق آپ نے بدنیتی سے نارووال سپورٹس سٹی کا سکوپ بڑھایا اور آپ نے ذاتی فائدے کے لئے اختیارات کا غلط استعمال کیا  ۔دیگر ملزمان میں سابق ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈ اختر نواز گنجیرا، سرفراز رسول، وزارت منصوبہ بندی کے افسر آصف شیخ اور پرائیوٹ کنٹریکٹر محمد احمد شامل ہیں۔ تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔ عدالت نے نیب کو حکم دیا کہ وہ 12 جنوری کو تمام گواہان پیش کریں۔

بعد ازاں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ میرے خلاف ریفرنس میں ایک سطر بھی مالی بدعنوانی کی نہیں۔ ریفرنس میں لکھا گیا ملک میں ایسا ایک بھی اور منصوبہ موجود نہیں اگر دس اور ایسے منصوبے ہوتے پھر تو کہا جا سکتا تھا یہ اضافی خرچہ ہوا ہے۔ جھوٹے مقدمات کا مقصد اپوزیشن کی کردار کشی اور وقت ضائع کرنا ہے، ہم ان جھوٹے مقدمات سے دبنے والے نہیں ہیں۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ ہے ان مقدمات کی کارروائی براہ راست نشر کرنے کا حکم دیں یہ وہ احتساب ہے جو بغیر ٹانگوں کے دوڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بے بنیاد کیسز بنا کر جج حضرات کا بھی وقت ضائع کر رہے ہیں، عدالتوں پر جھوٹے مقدمات کا بوجھ ڈال دیا گیا ،لوگ انصاف کے لئے مارے پھرتے ہیں مقدمات وہ بنا رہا ہے جس نے بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات کو قانونی کر دیا۔ سی ڈی اے کا بلڈوزر غریب کے غیر قانونی تعمیرات پر چلتا رہا عمران خان نیازی کے گھر پر اس بلڈوزر کو کیوں بریکیں لگ گئیں، یہ جو بنی گالہ این آر او لیا گیا ہے اس کو ہم معاف نہیں کریں گے یہ شخص غریبوں کے گھر گراتا اور اپنے محل بچاتا ہے۔