بینک سے 50 ہزار روپے تک رقم نکالنے پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا

بینک سے 50 ہزار روپے تک رقم نکالنے پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا
سورس: File

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے  بینکوں سے رقم نکالنے سے متعلق نظرثانی شدہ ٹیکس پالیسی جاری کر دی۔ نئی پالیسی کے مطابق 50 ہزار روپے تک کی رقم نکالنے پر اب  کوئی ٹیکس نہیں ہو گا۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین سرکلر کے مطابق 50,001 سے 50 ہزار 500 روپے تک کی رقم نکالنے پر 303 روپے کا برائے نام ٹیکس لاگو ہوگا۔

اپ ڈیٹ کردہ ٹیکس پالیسی کے مطابق 55 ہزار روپے کی رقم نکلوانے پر 330 روپے ٹیکس وصول کیا جائے گا جبکہ 75 ہزار روپے نکالنے والے نان فائلرز سے 450 روپے ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ نئی ٹیکس کی شرحیں صرف نکالنے کے اس حصے پر لاگو ہوں گی جو 50 ہزار روپے کی حد سے زیادہ ہے۔


ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ لاکھوں ٹیکس دہندگان کے لیے ریلیف کے طور پر آیا ہے اور چھوٹے پیمانے پر ہونے والے لین دین پر بوجھ کو کم کرے گا۔ یہ سب لوگوں کے لیے بغیر کسی اضافی مالی کٹوتیوں کے اپنے فنڈز تک رسائی کو آسان بنانے میں مدد گار ثابت ہو گا۔

یاد رہے کہ اس نظرثانی سے پہلے بینک سے رقم نکالنے والے نان فائلرز پر 0.6 فیصد ٹیکس کی شرح عائد کی گئی تھی۔ ٹیکس کا اطلاق ان افراد پر ہوتا تھا جو فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل نہیں تھے۔

واضح رہے کہ بینک سے ایک دن میں نکالی گئی پوری رقم صرف اس صورت میں ٹیکس کے تابع ہوگی جب یہ 50 ہزار روپے کی حد سے زیادہ ہو۔ اس حد سے نیچے کی لین دین پر ٹیکس نہیں لگے گا۔

انفرادی ٹیکس دہندگان کے علاوہ، ایف بی آر کے سرکلر میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ٹیکس استثنیٰ وفاقی اور صوبائی حکومتوں تک بڑھے گا۔ مزید برآں، پاکستان میں کام کرنے والے غیر ملکی سفارت خانے اور سفارتی مشن بھی اس ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

مصنف کے بارے میں