باہر بیٹھے لوگوں کو واپس لانے کی پوری کوشش کرینگے، وزیراعظم

باہر بیٹھے لوگوں کو واپس لانے کی پوری کوشش کرینگے، وزیراعظم
کیپشن: باہر بیٹھے لوگوں کو واپس لانے کی پوری کوشش کرینگے، وزیراعظم
سورس: فائل فوٹو

کوٹلی: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کو آج این آر او دے دوں تو یہ کہیں گے کہ عمران خان سے زبردست آدمی کوئی نہیں جس نے مسئلہ کشمیر کی بات کی ہے۔ 

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کوئی بھی آج تک آبادی کے خلاف نہیں جیت سکا اور تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں جب قوم آزادی کا پختہ یقین کر لے تو کوئی انہیں زیادہ دیر تک غلام نہیں بنا سکتا۔ اگر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نہ ہوتی تو اب تک کشمیر آزاد ہو چکا ہوتا جبکہ مودی نے  اگست کو کشمیریوں کو دبانے کی کوشش کی مگر وہ آزادی کےلئے کھڑے ہیں اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ اقوام متحدہ اور دنیا میں اٹھ گیا ہے۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے فیٹف میں پاکستان کو دبانے کی کوشش کی مگر وہ پھر بھی ناکام رہا اور ہماری خارجہ پالیسی کی بدولت دنیا میں پاکستان کی مقبولیت پہلے سے کہیں زیادہ ہے اور دنیا میں یہ شعور پیدا ہو گیا ہے کہ کشمیر میں ظلم و ستم ہو رہا ہے اور 50 سال میں آج تک سلامتی کونسل میں تین مرتبہ کشمیر پر بات نہیں ہوئی لیکن ہمارے دور میں ہوئی تو اس کا مطلب ہے کہ معاملہ عالمی سطح پر اٹھ گیا۔ 

عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کو آج ہی این آر او دے دوں تو یہ کہیں گے عمران خان سے زبردست آدمی کوئی نہیں جس نے کشمیر پر بات کی اور یہ لانگ مارچ بھی کر لیں اور انہیں جو مرضی کرنا ہے کر لیں تاہم لوگ چوروں کیلئے سڑکوں پر نہیں نکلتے ۔ اگر دیکھا جائے کہ دنیا کے دیگر ممالک میں لوگ حکومتی کرپشن کے خلاف سڑکوں پر نکلے ہیں اور آج تک کبھی کوئی کرپشن بچانے کیلئے نہیں نکلا۔ 

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نواز شریف خود دم دبا کر بچوں کےساتھ باہر بیٹھا ہوا ہے اور بھائی کے بچے بھی باہر ہیں جبکہ ان کا مُنشی بھی اپنے بچوں کےساتھ باہر بیٹھا ہوا ہے۔ جو لوگوں کو بے وقوف سمجھتے ہیں اس سے بڑا بے وقوف کوئی نہیں اور باہر بیٹھے لوگوں کو واپس لانے کی پوری کوشش کرینگے اور اس میں شاید دیر لگے گی لیکن کوشش پوری کریں گے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ اپوزیشن اور میڈیا میں بیٹھے لوگ کہتے ہیں کہ حالات اچھے نہیں لیکن ہم سب کہتے ہیں حالات اچھے نہیں اور ہمیں مقروض ملک ملا جبکہ ان لوگوں نے 10 سالوں میں ملک پر چار گنا قرض چڑھا دیا اور انشااللہ ہم حالات کو ٹھیک کرنے کی کوشش کرینگے۔ انہوں نے براڈ شیٹ انکوائری کمیشن کے سربراہ جسٹس عظمت سعید پر اپوزیشن اعتراض سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ان لوگوں نے اپنے ججز اور نیب کے ہیڈز رکھے ہوئے تھے جبکہ انہیں اپنا جج اور نیب کا ہیڈ نہیں ملے گا تو یہ نہیں مانیں گے۔