انگیٹھی یا آگ کے اطراف نماز پڑھنے کی ممانعت نہیں:رکن سعودی علماءبورڈ

 انگیٹھی یا آگ کے اطراف نماز پڑھنے کی ممانعت نہیں:رکن سعودی علماءبورڈ
کیپشن: تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

ریاض:سعودی علماءکی جانب سے مسلمانوں کا ایک بڑا مسئلہ حل کردیا گیا ہے اور فتویٰ جاری کیا گیا ہے کہ انگیٹھی کے سامنے نماز ادا کرنے سے کوئی قباحت نہیں ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی سربرآوردہ علماءبورڈکے رکن اور مشیر ایوان شاہی شیخ ڈاکٹر سعد الشثری نے بتایا ہے کہ انگیٹھی یا آگ کے اطراف نماز پڑھنے کی ممانعت نہیں ہے۔ان دنوں سعودی عرب میں موسم سرما کے پیش نظر جگہ جگہ انگیٹھیوں اور الاﺅ کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

اس حوالے سے مملکت بھر میں یہ بات پھیلا دی گئی ہے کہ انگیٹھی یا الاﺅ کے سامنے نماز پڑھنا درست نہیں جبکہ اس سے آتش پرستی ک شبہ پیداہوجاتا ہے۔الشثری نے اس مسئلے کی جانب توجہ دلائی کہ آگ کے سامنے نماز کی ممانعت کسی بھی آیت یا حدیث سے ثابت نہیں ہوئی۔اگر کوئی شخص انگیٹھی یا الاﺅ کے سامنے نماز ادا کرتا ہے تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

انہوں نے یہ وضاحت ایک عرب چینل’الرسالہ‘ کے پروگرام میں سوال و جواب کے سیشن میں بات کرتے ہوئے دی۔ان کا کہنا تھا کہ بعض حنابلہ اور چند علماءآگ کے اطراف نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دیتے جبکہ دیگر اس میں کوئی قباحت نہیں سمجھتے۔

منع کرنے والے حنابلہ اور ان کے ہمراہی یہ سمجھتے ہیں کہ ایسا کرنے سے آتش پرستی کا شبہ پیدا ہوتا ہے۔جو لوگ اس میں کوئی قباحت نہیں سمجھتے ان کا کہنا یہ ہے کہ ان کی اس حوالے سے کوئی بھی دلیل قرآن و سنت میں نہیں ملتی اور یہی رائے سب سے زیادہ درست ہے۔