لندن میڈیا کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان

لندن میڈیا کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان

یہ خوش آئند بات ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں انٹرنیشنل’’ ایونٹس‘‘ بحال ہو رہے ہیں، ابھی پی ایس ایل شاندار انداز میں اختتام پذیر ہوا، اور اب آسٹریلوی ٹیم پاکستان میں 24سال بعد ٹیسٹ سیریز کھیل رہی ہے۔ اس سے بھی زیادہ خوش آئند بات یہ ہے کہ جلد ہی نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کرکٹ ٹیمیں بھی پاکستان کا دورہ کریں گی، جو پچھلی مرتبہ سکیورٹی کو ایشو بنا کر اپنا دورہ ملتوی کر چکی ہیں۔اور جلد ہی سارک کانفرنس بھی پاکستان میں متوقع ہے۔ جبکہ اس کے ساتھ ساتھ گزشتہ دنوں یعنی 2مارچ کو لندن میڈیا کرکٹ کلب پاکستان کے دورے پر پہنچا ،یہ وفد ویسے تو اوورسیز پاکستانی صحافیوں پر مشتمل ہے لیکن یہ تمام انٹرنیشنل جرنلسٹ ہیں۔ حقیقت میں یہ وفود پاکستان کا چہرہ ہوتے ہیں، جس سے دنیا کے سامنے پاکستان کا مثبت چہرہ نظر آتا ہے۔ یہ انٹرنیشنل وفود پاکستان کا آئینہ ہوتے ہیں، جو دنیا کو یہ بتاتے ہیں کہ پاکستان میں کسی قسم کے خراب حالات نہیں بلکہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے۔ اگر بات لندن میڈیا کرکٹ کلب کی کریں تو اس کلب کے کپتان غلام حسین اعوان ہیں جو خاصے گیم لوورز ، انتہائی دھیمے مزاج اور جذباتی شخصیت کے مالک ہیں، جن کی انتھک محنت سے یہ دورہ ممکن ہوا ہے۔ اس دورے کا آغاز ویسے تو لاہور میں میچ سے ہونا تھا مگر بارش نے آڑے ہاتھوں لے لیا۔ جس کے بعد صوبائی وزیر کھیل وامور نوجوانان رائے تیمور خان بھٹی کی جانب سے لندن میڈیا کرکٹ کلب کی ٹیم کے اعزاز میں پنجاب انٹرنیشنل سوئمنگ کمپلیکس میں تقریب منعقد کی گئی، لندن میڈیا کرکٹ کلب کی ٹیم کی قیادت کپتان غلام حسین اعوان نے کی، اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب جاوید چوہان، سپورٹس کنسلٹنٹ سپورٹس بورڈ پنجاب محمد حفیظ بھٹی، ڈپٹی ڈائریکٹر یوتھ سید عمیر حسن بھی موجود تھے۔ 
اس تقریب کی خاص بات یہ تھی کہ مہمان اور میزبان دونوں خاصے پرجوش نظر آرہے تھے، خاص طور پر تیمور خان صاحب خاصے متحرک نظر آرہے تھے، اس موقع پر ا ن کا کہنا تھا کہ محکمہ سپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز پنجاب پاکستان کا اچھا امیج اجاگر کرنے کیلئے کوشاں ہے، سپورٹس کے ذریعے پاکستان کا روشن چہرہ دنیا کے سامنے لارہے ہیں جس میں ہم کامیاب رہے ہیں، غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آرہی ہیں جس سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ پاکستان کے عوام سپورٹس سے محبت کرتے ہیں اور پاکستان سپورٹس کے لئے محفوظ ملک ہے، انہوں نے مزید کہا کہ صحافی معاشرے کا آئینہ ہوتے ہیں، لندن کے صحافی واپس جاکرپاکستان کا سافٹ امیج اجاگر کریں ، پی ایس ایل میں بھی غیرملکی کھلاڑیوں نے حصہ لیا، وزیراعظم پاکستان عمران خان کے وژن کے مطابق پاکستان سپورٹس میں آگے بڑھ رہا ہے۔جبکہ دوسری جانب لندن میڈیا کرکٹ ٹیم نے صوبائی وزیر کھیل وامور نوجوانان رائے تیمور خان بھٹی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہا ہے کہ ہمارے پاکستان دورے کا مقصد دنیا کو دکھانا ہے کہ پاکستان سپورٹس کے حوالے سے محفوظ ملک ہے،پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے آئے ہیں، لندن میڈیا کرکٹ ٹیم نے پنجاب میں سپورٹس کے فروغ کیلئے صوبائی وزیر کھیل رائے تیمور خان بھٹی کے اقدامات کو سراہا۔اس کے بعد معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب حسان خاورنے بھی ان کے اعزاز میں ایک عشائیے کا اہتمام کیا، اور کہا کہ یہ وفد کئی وجوہات کی بنا پر ہمارے قریب ترین ہے، پہلا یہ کہ یہ ہمارے ہی لوگ ہیں یعنی اوورسیز پاکستانی ہیں، دوسرا یہ کہ ہمیں کرکٹ سے محبت ہے جبکہ تیسرا یہ کہ یہ ہمارے صحافی بھائی ہیں، جنہیں ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ 
اس کے بعد معروف صحافی سہیل وڑائچ نے بھی لندن میڈیا کلب کے لیے قوالی نائٹ کا اہتمام کرکے یہ ظاہر کرایا کہ صحافی حضرات بھی ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی کا رشتہ رکھتے ہیں، اسی موقع پر سندس فائونڈیشن پاکستان کے صدر محمد یاسین خان بھی موجود تھے جنہوں نے سہیل صاحب کے گھر میں قوالی نائٹ کا سارا انتظام سنبھالا، وہ اس موقع پر منجھے ہوئے لیڈر، منیجر، سوشل ورکر، اور محب وطن ساتھی ثابت  ہوئے ، اس کے علاوہ وہاں اور بہت سے صحافی حضرات اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد موجود تھے۔ انہی شخصیات میں موجود مظہر برلاس بھی اسلام آباد سے لاہور خصوصی طور پر اس ٹیم کو ویلکم کرنے کے لیے آئے تھے۔ اس کے بعد غلام حسین اعوان اور ا ن کی ٹیم کو واہگہ بارڈر کا دورہ کرایا گیا، جس کے بعد سیالکوٹ میں ایک میچ کھیلا اور یہاں سے بہترین یادیں سمیٹتے ہوئے یہ ٹیم اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگئی۔ جہاں پر اتوار کو ایک میچ کھیلا گیا، یہاں کے لوگوں نے بھی میڈیا کلب کی ٹیم کو خوب داد دی اور تحفے تحائف کا تبادلہ ہوا۔ اس پورے دورے میں ایک بات تو اہم تھی کہ پاکستانی عوام مثبت سوچ کے ساتھ ہمیشہ آگے بڑھتی ہے، اور مہمانوں کو خوش آمدید کہنے اور ا ن کی تواضع کرنے میں ا ن کا کوئی ثانی نہیں ہوتا۔ 
خیر گزشتہ روز مذکورہ وفد کے لیے وفاقی وزیرِ مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے ایک عشائیے کا اہتمام کیا، انہوں نے اس بات کو بہت زیادہ سراہا اور کہا کہ اس قسم کی سرگرمیاں ملک کی صحیح شبیہ سامنے رکھنے کے لیے اہم ہوتی ہیں، اور دیگر ممالک میں موجود پاکستانیوں سے بھی انہوں نے گزارش کی کہ وہ بھی وفود کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کرکے پاکستان کی صحیح تصویر دنیا کو دکھائیں تاکہ لوگ یہاں کا رخ کریں اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ایسے دوروں کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کی کمیونیٹیز کا آپس میں رابطہ رہتا ہے۔ 
بہرکیف اس پورے دورے میں غلام حسین اعوان اور طاہر چودھری کا کلیدی کردار رہا کہ ا نہوں نے تمام ایکٹی ویٹیز کو اچھی طرح سے منیج کیا۔ اس کے علاوہ میرے خیال میں اس طرح کی سرگرمیاں ہمیشہ ہمارے مورال کو بلند کرتی ہیں، بلکہ میں تو یوں کہوں گی کہ قوم کے مورال کو گرنے نہیں دیتیں، اور یہی وقت کی ضرورت ہے اور یہی وقت کا تقاضا ہے کہ ہم دنیا کے سامنے اپنے آپ کو ایک بہترین قوم کے طور پر پیش کریں تاکہ ہمارے اوپر سے مشکلات کے سیاہ بادل چھٹ سکیں!

مصنف کے بارے میں