ہم نے کلاشنکوف نہیں لیپ ٹاپ دیے، تعلیم کو ایمرجنسی کے طور پر ڈیکلئیر کریں گے, وزیر اعظم

 ہم نے کلاشنکوف نہیں لیپ ٹاپ دیے، تعلیم کو ایمرجنسی کے طور پر ڈیکلئیر کریں گے, وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیراعظم نے ملک کےدور دراز علاقوں میں دانش سکول بنانے کا اعلان کر دیا۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں عالمی بینک سمیت دیگر اداروں کا خیر مقدم کرتا ہوں، ہم نے نواز شریف ک کی قیادت میں دانش اسکولز کا جال پھیلایا تھا۔

شہبازشریف کا کہناتھا کہایسے بچے جن کے والدین دنیا سے رخصت ہوگئے دانش اسکول ان کا سہارا بنا، اس اسکول کے بچے پوری دنیا میں اپنی قابلیت کا لوہا منوا رہے ہیں۔ہم نے طلباء کےہاتھ میں کلاشنکوف  نہیں،لیپ ٹاپ دئیے ہیں۔

زیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم پورے ملک میں دانش اسکولز بنائیں گے، ہم اس اسکول کا جال بچھائیں گے، وفاق اپنے وسائل سے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، بلوچستان اور سندھ کے دور دراز علاقوں میں ددانش سکولوں کا دائرہ کار پھیلائیں گے۔ اس سے بڑی دین کی خدمت کوئی اور ہو ہی نہیں سکتی، آج 2 کروڑ 60 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، یہ مجرمانہ غفلت ہے، اس کے لیے ایک اور ایونٹ کا انعقاد کریں اور تعلیم کو ایمرجنسی کے طور پر ڈکلیئر کریں گے اور وسائل کو بچے اور بچیوں پر نچھاور کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کہا کہ جب ایسے کالجز بن سکتے ہیں جہاں وزرا، اشرافیہ، گورنرز کے بچے جاسکتے ہیں تو غریب اور ذہین یتیم بچوں کے لیے تعلیمی ادارے کیوں نہیں بنا سکتے ہیں۔ امیروں کےبچے اچھے سکولوں میں جاسکتے ہیں تو غریبوں کو بھی یہ حق حاصل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیا تعلیم صرف وزرا کا حق ہے؟ کیا غریب بچوں کے والدین اتنی محنت نہیں کرتے جتنے اشرافیہ کے کرتے ہیں؟ کیا غریب کا حق نہیں کہ ان کو اچھے ماحول میں اعلی تعلیم مل سکے اور وہی سہولتیں انہیں میسر ہوں جس کا حق تمام پاکستانیوں کو ہے؟

دانش سکول کے بچے ہرشعبے میں نمایاں کارکردگی دکھا رہے ہیں۔پنجاب میں نئے دور کا آغاز ہورہا ہے۔

مصنف کے بارے میں