کیوں نہ عامر لیاقت حسین کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا جائے، چیف جسٹس

 کیوں نہ عامر لیاقت حسین کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا جائے، چیف جسٹس
کیپشن: فوٹو: فائل

اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر لیاقت حسین کے خلاف نجی ٹی وی چینل کی جانب سے دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ڈاکٹر عامر لیاقت حیسن کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ایک ایسا شخص جسے یہ معلوم نہیں ہے کہ پبلک فورم پر کیا بولنا ہے، کیا ایسے شخص کو پارلیمنٹ میں ہونا چاہئیے؟ عام لوگوں کو ٹی وی کے ذریعے یہ سکھاتے ہیں؟چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کیوں نہ عامر لیاقت حسین کی کامیابی کا نوٹی فکیشن معطل کر دیا جائے۔

چیف جسٹس کے کہنے پر ڈاکٹر عامر لیاقت کے ایک پروگرام کا کلپ بھی عدالت میں چلوایاگیا جس میں انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل کے مالک کے خلاف بھی توہین آمیز زبان استعمال کی تھی۔چیف جسٹس نے عامر لیاقت سے استفسار کیا کہ آپ نے توہین عدالت الفاظ کس کے لیے استعمال کیے؟ عامر لیاقت حسین نے عدالت کے سامنے بولنے کی کوشش کی تو چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اسٹیج پر نہیں کھڑے ، عدالت میں یہ ڈرامہ نہیں چلے گا۔عدالت میں غلط بیانی اور توہین آمیز زبان استعمال کرنے پر عامر لیاقت حسین کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ نے عامر لیاقت حسین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ دو ہفتوں میں جواب جمع کروانے کی ہدایت کر دی اور کیس کی مزید سماعت کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز بھی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے اور مذہبی منافرت پھیلانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تھی لیکن پی ٹی آئی رہنما طلبی کے باوجود چیف جسٹس کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔عدالت نے نفرت انگیز تقاریر کرنے اور مذہبی منافرت پھیلانے سے متعلق کیس میں عامر لیاقت حسین کو عدم حاضری پر 20 ہزار جرمانہ جرمانہ عائد کیا جب کہ عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ عامر لیاقت جرمانہ کی رقم ڈیموں کی تعمیر کے لیے بنائے گئے اکاو¿نٹ میں جمع کروائیں۔